تنگ نظری اور جہالت کا بہترین علاج علم ہے : فیض الرحمن درانی
ہم نے تعلیمی نظام کی اصلاح نہ کی تو نوجوان معاشرہ پر بوجھ بن
کر رہ جائینگے
پڑھی لکھی ماں ترقی اور کامیاب معاشروں کیلئے ضروری ہے، جمعتہ المبارک کے اجتماع سے
خطا ب
لاہور (11 مارچ 2016) تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ تنگ نظری اور جہالت کا بہترین علاج علم ہے۔ ہم نے تعلیمی نظام کی اصلاح نہ کی تو نوجوان معاشرہ پر بوجھ بن کر رہ جائینگے، ملک میں شرح خواندگی شرمناک حد تک کم ہے جس کے خلاف عملی اقدامات اٹھانا ضروری ہے، انتہا پسندی کی بڑی وجہ لاعلمی ہے، افسوس حکمران نظر آنے والے نمائشی منصوبوں پر دل کھول کر خرچ کرتے ہیں مگر سکولوں اور کتابوں پر پیسہ خرچ کرتے وقت 100 دفعہ سوچتے ہیں۔ وہ گزشتہ روز جامع المنہاج القرآن جمعتہ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام علم کے حصول کی تاکید کرتاہے، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اترنے والی وحی کاآغاز بھی پڑھنے کے حکم سے ہوا تھا اور غزوہ بدر کے قیدیوں کی رہائی کیلئے بھی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 10 بچوں کو پڑھانے کی شرط عائد کی تھی جس سے اسلام میں تعلیم کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں علم کا حصول ہر کسی کیلئے ضروری ہے۔ خواتین کی تعلیم کے لیے اسلام نے اس لیے تاکید فرمائی ہے کہ پڑھی لکھی ماں کامیاب قوم کیلئے ناگزیر ہے۔ مسلمانوں کا ماضی مسلم سائنسدانوں کے کارناموں سے بھرا ہوا ہے۔ آج کی جدید سائنس اور ریسرچ ورک مسلم سائنسدانوں اور سکالرز کا مرہون منت ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے سائنس اور ٹیکنالوجی کی محنت پر توجہ مرکوز کی جانے، انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنا تعلیمی نظام نہ بدلا تو مستقبل کا پاکستان افریقہ کے کسی مفلوک الحال ملک سے بھی بدتر ہو گا۔ روشن مستقبل کیلئے علم کے کلچر کو زندہ کرنا ہو گا، ایسی قیادت کو آگے لانا ہو گا جو علم کے کلچر کو زندہ کرنے کیلئے عملی طور پر جہاد کررہی ہے۔
تبصرہ