انڈیا، پٹھانکوٹ، ممبئی حملوں، پاکستان بلوچستان دہشتگردی سے پریشان ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
یہ تاثر غلط ہے کہ عام مسلمان دہشتگردی کی مذمت نہیں کرتا، میڈیا
صرف دہشتگردی کی خبر دکھاتا ہے
کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات میں ہے، ویزے کی پابندی نرم کی جائے، دشمن بن
کر نہیں رہا جا سکتا
بجٹ دشمنی کی بجائے غربت کے خاتمے اور تعلیم کو عام کرنے پر خرچ کیا جائے، انڈیا ٹی
وی چینل سے خصوصی انٹرویو
لاہور (17 مارچ 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے انڈین ٹی وی چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آئی ایس آئی پر ایک خاص قسم کے الزامات لگائے جاتے ہیں جن کی تائید نہیں کی جا سکتی کیونکہ ایسے الزامات کے کسی کے پاس شواہد نہیں ہیں اور اگر الزامات ہی لگائے جاتے رہے تو پھر مسائل حل ہونے کی بجائے بڑھتے چلے جائیں گے، انڈیااگر پٹھانکوٹ، ممبئی حملوں کی بات کرتا ہے تو پاکستان کراچی اور بلوچستان کی دہشتگردی پر پریشان ہے، یہ مسائل تبھی حل ہونگے جب دونوں ملک ملکر دہشتگردوں کو ننگا کرینگے۔ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات میں ہے۔ الزامات سے آگے بڑھا جائے اور جس کے پاس دہشتگردی کے ثبوت ہیں وہ پیش کرے، دہشتگرد انڈیا اور پاکستان دونوں کے دشمن ہیں۔
انہوں نے انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کو آزاد ہو ئے 70 سال ہو گئے کیا یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے دشمن بن کر رہنا ہے۔ اگر ایسا کوئی فیصلہ ہے تو یہ آئندہ نسلوں کے ساتھ دشمنی ہے۔ ایک سوال کے جواب کہ جنرل پرویز مشرف نے بیان دیا کہ کارگل پر پاک فوج کے جوان لڑے، اس پر انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف ابھی زندہ ہیں ان کے اس بیان پر انہی سے جواب مانگا جائے۔ انہوں نے کچھ کہا کہ نہیں کہا اس کے بارے میں میں نہیں جانتا، انہوں نے کہا کہ دشمنی ختم کر کے آئندہ نسلوں کا سوچا جائے، دونوں طرف ایک دوسرے کے خاندان آباد ہیں، ویزوں کیلئے گھنٹوں اور مہینوں قطار میں نہ کھڑا کیا جائے، ایک دوسرے کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ بجٹ دشمنی پر خرچ کرنے کی بجائے غربت کے خاتمے، تعلیم، صحت کے فروغ پر لگائے جائیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ درست نہیں کہ عام مسلمان دہشتگردی کی مذمت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ جب دہشتگرد بے گناہوں کی جانیں لیتے ہیں تو میڈیا کی خبر بنتی ہے مگر جب عام مسلمان اس کی مذمت کرتا ہے تو خبر نہیں بنتی، انہوں نے پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کے عوام مجھے بے حد پیار کرتے ہیں انڈیا کے عوام کی طرف سے بھی بہت عزت ملتی ہے، میرا مطلب ہے کہ عوام میں خرابی نہیں ہے عوام کے دل اچھے ہیں وہ ایک دوسرے کے ساتھ جڑنا چاہتے ہیں، سیاسی قیادت بعض اسباب کے باعث ملنے نہ دے تو عوام کا کیا قصور؟ انہوں نے کہا کہ صوفی کانفرنس جیسی سرگرمیاں انڈیا اور پاکستان میں کثرت سے ہونی چاہئیں، ایک دوسرے کے ملکوں میں قافلے آتے جاتے رہنے چاہئیں، انہوں نے کہا کہ اسلام دہشتگردی کو مسترد کرتا ہے، اس ضمن میں میرا 6 سو صفحات پر مشتمل فتویٰ اس کا ثبوت ہے، جسے پوری دنیا میں پذیرائی ملی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری آج انڈین نیشنل چینل ’’دور درشن ‘‘پر دہشتگردی اور داعش کے موضوع پر براہ راست لیکچر دینگے۔
بھارتی نیوز چینل ABP پر ڈاکٹر طاہرالقادری کا انٹرویوبھارتی نیوز چینل ABP پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا انٹرویونیوز چینل کے یوٹیوب چینل پر دیکھیے:https://www.youtube.com/watch?v=2i-3MvH8o_0
Posted by Minhaj-ul-Quran International [Official] on Thursday, March 17, 2016
تبصرہ