ماحولیاتی آلودگی کی بات اسلام نے 14 سو سال قبل کی، سہیل احمد رضا
ناروے کی سماجی تنظیم کے زیراہتمام ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے
سیمینار
اسلامی تعلیمات میں درخت انسانی حیات کی بقاء کا اہم ذریعہ ہیں
ماحولیاتی آلودگی پر قابو پا کر آئندہ نسلوں کو موزی امراض سے بچایا جا سکتا ہے
سہیل احمد رضا نے ریورنڈ آئنر ٹجلے کو ماحولیاتی آلودگی سے متعلق ڈاکٹر حسین محی الدین
کی کتاب پیش کی
لاہور (17مارچ2016) ناروے کی سماجی تنظیم کے زیراہتمام ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے سیمینار منعقد ہوا۔ جس کی صدارت معروف نارویجن سکالر ڈاکٹر ریورنڈ آئنر ٹیجلے سیکرٹری جنرل چرچ آف ناروے نے کی۔ جبکہ ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل سہیل احمد رضا تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سہیل احمد رضا نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کی بنیاد صفائی، طہارت اور اردگرد کے ماحول کو صاف رکھنے پر مبنی ہے پیغمبر اسلام حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صفائی کو نصف ایمان قرار دے کر ماحول، معاشرے اور انسانی بدن کی صفائی کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لئے اسلامی تعلیمات درخت کو انسانی حیات کی بقاء کا اہم ذریعہ قرار دیتی ہیں۔ قرآن مجید کی مختلف آیات مبارکہ نے زمین پر درختوں کے لگانے اور ان کی نفع بخشی کا ذکر کیا ہے۔ اسلامی تعلیمات نے اصراف سے بچنے کی تلقین کرتے ہوئے پانی کے بے جااستعمال اور دیگر قدرتی وسائل کو ضائع کرنے سے منع کیا ہے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو مسلمان بھی پھلدار درخت لگاتا ہے یا کھیتی باڑی کرتا ہے اس میں سے پرندے، مویشی اور انسان کھاتے ہیں تو یہ اس کی طرف سے اس کے اعمال کا صدقہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس دور جدید میں صنعتی ترقی کی وجہ سے فضائی آلودگی پر قابو پانا انتہائی اہم ہے۔ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پا کر آنے والی نسلوں کو موزی امراض سے بچایا جا سکتا ہے سیمینار کے اختتام پر سہیل احمد رضا نے نارویجن سکالر کو صدر منہاج القرآن انٹر نیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین ماحولیاتی آلودگی اور اسلامی تعلیمات کے عنوان سے لکھی گئی کتاب کا تحفہ پیش کیا۔
تبصرہ