ہفتہ تقریبات 2016 کا تیسرا دن، مقابلہ اردو تقریر اور مضمون نویسی کا انعقاد
کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز، منہاج یونیورسٹی لاہور کی نمائندہ تنظیم بزم منہاج کے زیراہتمام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 65ویں سالگرہ کے موقع پر سالانہ کل پاکستان بین الکلیاتی مقابلہ جات کے تیسرے دن 02 مارچ 2016 کو مقابلہ اردو تقریر بعنوان ’’ ظلم بھی رہے اور امن بھی ہو، کیا ممکن ہے تم ہی کہو‘‘ اور مقابلہ مضمون نویسی بعنوان ’اقبال محسن ملت‘ کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ تقریب کی صدارت جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے پرنسپل ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے کی، جبکہ آزاد ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ دیگرمہمانوں میں تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی راہنماء اعجاز چوہدری، ممتاز ماہر قانون ایس ایم ظفر، مجلس وحدت المسلمین کے راہنماء ناصر شیرازی، سینئر صحافی عارف حمید بھٹی، معروف اداکار عثمان پیرزادہ، جینس آف پاکستان کا اعزاز رکھنے والے حافظ عثمان اور گلوکار سیہل اخلاق شامل تھے۔
تقریب میں کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے پرنسپل ڈاکٹر خان محمد ملک، ایڈمنسٹریٹر راجہ فضل مہدی، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، صابر حسین نقشبندی، ڈاکٹر نبیلہ اسحاق سمیت اساتذہ و سٹاف ممبران اور طلبہ شریک تھے۔
مقابلہ اردو تقریر میں سویڈیش کالج گجرات، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، مرکز ابن سعود الاسلامی لاہور، پنجاب لاء کالج اور منہاج یونیورسٹی لاہور سمیت 15 مختلف تعلیمی ادارجات کے طلبہ و طالبات نے حصہ لیا۔
نظامت تربیت منہاج القرآن کے ڈائریکٹر پروفیسر محمد اشرف چوہدری، سابق صدر بزم منہاج حافظ محمد آصف قادری اور محمد آصف وٹو نے جیوری کے فرائض انجام دیے۔
مقابلہ اردو تقریر میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کی قرۃ العین نے اول، پنجاب لاء کالج لاہور کی زینت بٹ نے دوسری اور کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے محمد فاران نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ مقابلہ مضمون نویسی میں محمد شرجیل نے پہلی، محمد طلحہ خورشید اور رضوان اللہ قاسمی نے دوسری جبکہ فیضان بٹ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی راہنماء اعجاز چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس دھرتی پر ظلم زندگی کے ہر شعبہ میں موجود ہے، ہمیں ناصرف ظلم کو روکنا ہے بلکہ ظالم کے ہاتھ بھی توڑنے ہیں۔
معروف ماہر قانون ایس ایم ظفر نے مقابلہ میں حصہ لینے والے تمام طلبہ اور طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ علم کے حصول سے زیادہ اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے علم اور عمل سے اسلام کی امن پسندی کو ثابت کیا ہے۔ وہ طلبہ کا ایسا طرزِ زندگی چاہتے ہیں جو ثابت کرے کہ اسلام تمام مذاہب اور تہذیبوں سے بلند تر ہے۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ افغانستان اور کشمیر میں ہونے والے مظالم کا رونا رویا جاتا ہے، جبکہ پاکستان میں ہونے والے مظالم کو نظرانداز کردیا جاتا ہے۔ یہاں 80 فیصد لوگوں کی تنخواہ 10000 سے بھی کم ہے۔ عوام اپنے بچے اور گردے بیچ رہے ہیں اور حکمران جہاز بیچ رہے ہیں۔
خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ تبدیلی خواہشات سے نہیں آتی اس کے لیے عمل اور جہد مسلسل لازم ہے۔ امریکہ جو 2000ء میں ابھرا تھا آج وہ 16ٹریلین ڈالر کا مقروض ہے جبکہ چائنہ جو افیموں کا ملک شمار ہوتا تھا 60 سالہ محنت سے 32ٹریلین ڈالر اس کے پاس ریزرو میں ہیں۔ انہوں سردار عتیق کو مرکز منہاج القرآن پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ آپ کے والد کا ذکر کیے بغیر کشمیر کی تاریخ پوری نہیں ہوتی۔
سردار عتیق احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بزم منہاج کا شکریہ ادا کیا اور شیخ الاسلام کو 65ویں سالگرہ کی مبارکباد پیش کی۔ حالات حاضرہ پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کی واحد ایسی گاڑی ہے جو 70سال سے ڈرائیور کے بغیر چل رہی ہے۔ پاکستان ایمان اور یقین والے لوگوں کا ملک ہے۔ پاکستان اور کشمیر اتنی بجلی پیداکرسکتے ہیں کہ دوسرے ممالک کو بھی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ خطبہ حجۃ الوداع کو اقوام متحدہ کے چارٹر کا حصہ بنایا جائے۔
مجلس وحدت المسلمین کے راہنماء ناصر شیرازی نے کہا کہ جن لوگوں کا خیال ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاون کی کہانی ختم ہو گئی ہے، انہوں نے تصویر کا ایک رخ دیکھا ہے۔ قدرت ظلم کبھی معاف نہیں کرتی۔ تقریب سے حافط عثمان نے بھی خطاب کیا۔
بزم منہاج کی طرف سے تمام پوزیش ہولڈرز کو انعامات، مقابلہ میں حصہ لینے والے طلبہ اور طالبات کواسناد اور مہمانان و جیوری ممبران کو تحائف پیش کیے گئے۔
بزم منہاج سیشن 16-2015 کے سیکرٹری جنرل شاہد اقبال یوسفی نے تقریب کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
Day- 03 consisted of guests from various walks of life who attended the event of the Urdu declamation contents.The...
Posted by College of Shariah & Islamic Sciences, Minhaj University, Lahore on Friday, March 4, 2016
تبصرہ