ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن کا قیام دھوکہ ہے، وزیر اعظم استعفیٰ دیں، ڈاکٹر طاہرالقادری
آئس لینڈ کے وزیراعظم نے غیرت کا مظاہرہ کیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کمیشن
کی رپورٹ منظر پر کیوں نہیں آئی
وزیراعظم استعفیٰ دے کر تحقیقات میں شامل ہوں، صاحبزادہ آف شور کمپنیاں بنانے کا اعتراف
کر چکا
لاہور (5 اپریل 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے وزیر اعظم کے خطاب پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ریٹائرڈ جج پر مبنی کمیشن دھوکہ اور ڈرامہ ہے، وزیر اعظم فوری استعفیٰ دیں۔ جسٹس باقر علی نجفی کی سربراہی میں قائم سانحہ ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ آج تک منظر عام پر کیوں نہیں آئی ؟ قومی خزانے کے یہی چور 14بے گناہ شہریوں کے قاتل بھی ہیں، انہوں نے اپنے ردعمل میں کہاکہ آئس لینڈ کے وزیر اعظم نے غیرت کا مظاہرہ کیا، پاکستانی وزیر اعظم اسکی تقلید کریں اور استعفیٰ دے کر تحقیقات میں شامل ہوں اور چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں قائم کمیٹی ملکی تاریخ کے سب سے بڑے کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کرے، انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس کے معاملے میں اصل سوال یہ ہے کہ اربوں ڈالر کہاں سے آئے اور کیسے باہر گئے ہیں؟ جس کا وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں کوئی جواب نہیں دیا۔ سب سے پہلے نیب کو نوٹس لینا چاہیے تھا جس نے منہ پر ٹیپ لگا رکھی ہے اور اس کا کام چھوٹے چوروں سے مک مکا تک محدود ہو چکا ہے۔ حکمرانوں کی کرپشن کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، وزیر اعظم کا بیٹا آف شور کمپنیاں بنانے کا اقبالی بیان دے چکا ہے، کوئی ریٹائر ڈجج حاضر سروس وزیر اعظم کے خلاف فیصلہ دینے کی جرآت نہیں کر سکتا۔
تبصرہ