پانامہ لیکس کے بعد ’’چھوٹو گینگ‘‘ کا سرنڈر غیر معمولی واقعہ ہے
عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کا اجلاس، پولیس اہلکاروں پر دہشتگرد
حملہ کی مذمت
چھوٹو گینگ پولیس کے حوالے ہوا تو جعلی مقابلے میں مار دیا جائے گا، مقدمہ فوجی عدالت
میں چلایا جائے
اجلاس کی صدار ت مرکزی رہنماء ڈاکٹر حسن محی الدین نے کی، رہنماؤں و ونگز کے صدور کی
شرکت
لاہور (20 اپریل 2016) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کا اجلاس سنیئر مرکزی رہنماء ڈاکٹر حسن محی الدین کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں کراچی میں پولیس اہلکاروں پر دہشتگرد حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور چھوٹو گینگ کے خلاف کامیاب آپریشن پر افواج پاکستان اور رینجرز کو مبارکباد دی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ چھوٹو گینگ کے خلاف مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے، جرائم پیشہ گروہ کو پولیس کے حوالے کیا گیا تو جعلی مقابلے میں مار دیا جائے گا۔ سیاسی اور غیر سیاسی سہولت کاروں کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کا وقت آ گیا، اجلاس میں امیر تحریک فیض الرحمن درانی، خرم نواز گنڈا پور، میجر (ر) محمد سعید، بریگیڈئر(ر) محمد اقبال، جی ایم ملک، احمد نواز انجم، فرحت حسین شاہ، فرح ناز و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
ڈاکٹر حسن محی الدین نے سی ڈبلیو سی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آپریشن ضرب عضب کی 100فی صد کامیابی کا نسخہ بتا دیا ہے کہ اب کرپشن، اقتدار اور دہشتگردی کا نیٹ ورک توڑنے کیلئے ضرب غضب کا آغاز کیا جائے، جب تک قومی خزانے کے چور اور دہشتگردوں اور جرائم پیشہ گروہوں کے سر پرست اور سہولت کار انجام کو نہیں پہنچیں گے، امن قائم ہو گا نہ ملکی خوشحالی کا خواب پورا ہو گا، انہوں نے کہاکہ پاکستان عوامی تحریک نے دہشتگردوں اور قومی لٹیروں اور ظالم نظام سے نجات کیلئے بے مثال جانی و مالی قربانیاں دی ہیں، 19کروڑ عوام کے آئینی حقوق کی بازیابی کیلئے یہ جنگ جاری ہے، انہوں نے کہاکہ چھوٹو گینگ کے سرپرستوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہمارے کارکنوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کیا اب قوم بے گناہ عوام کے قاتلوں کو پھانسی کے پھندے پر جھولتا ہوا دیکھنا چاہتی ہے، انہوں نے کہاکہ اگر چھوٹو گینگ کا تعلق صوبائی حکومت میں بیٹھے ہوئے افراد کے ساتھ نکلا تو وزیر اعلیٰ کو استعفیٰ دینا ہو گا، پانامہ لیکس کے بعد چھوٹو گینگ کا سرنڈر غیر معمولی واقعہ ہے، قوم سہولت کاروں کو کٹہرے میں دیکھنا چاہتی ہے، ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہاکہ ہم پیشگی بتا رہے ہیں کہ پانامہ کمیشن کی رپورٹ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والی جے آئی ٹی سے مختلف نہیں ہو گی، کمیشن کے نام پر قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ غلام رسول چھوٹو کو پولیس کے حوالے کیا گیا تو وہ اسے جعلی مقابلے میں پار کر کے اس کے سر پرستوں کو بچا لیں گے، لہذا اس گینگ کے تمام ارکان کو فوج اپنی تحویل میں رکھے اور مکمل تفتیش کر کے مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے۔
میجر (ر) محمد سعید نے ایک قرارداد کے ذریعے لوڈ شیڈنگ میں ہوشرباء اضافہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اجلاس میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کیلئے امیر تحریک فیض الرحمن درانی نے دعا کروائی، اجلاس کے اختتام پر سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کے ذاتی محافظ اور27 سال تک خدمات انجام دینے والے عظمت بھٹی کے اہل خانہ کو تمغہ امتیاز اور مالی مدد کا چیک دیا گیا اور انکی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اجلاس میں سید الطاف حسین شاہ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، تنویر خان، ساجد بھٹی، جواد حامد، رفیق نجم، حافظ غلام فرید، مرتضی علوی، سید امجد علی شاہ، شہزاد رسول، رانا فیاض، عبد الستار منہاجین، طیب ضیا، راشد شہزاد، راجہ ندیم اور ایم ایس ایم، یوتھ ونگ کے رہنماؤں نے اظہار خیال کیا۔
تبصرہ