پانامہ لیکس کامعاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا، پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا گیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
کرپشن کی یہ کہانی ضرور اپنے انجام کو پہنچے گی، آمدن کے نئے
ذرائع لندن کے طبی دورہ کا فیض ہیں
پارلیمانی کمیٹی نہیں جھوٹوں کے پول کھولنے کیلئے بااختیار خصوصی کمیشن ناگزیر ہے:
سربراہ عوامی تحریک
لاہور (16 مئی 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنی دولت کے جو نئے ذرائع بتائے اس سے پہلے ’’ تیل کے ان کنوؤں‘‘ کا علم شاید انہیں بھی نہیں تھا ورنہ گذشتہ ڈیڑھ ماہ کے عرصہ میں ان میں سے کسی ایک کنوئیں کا ذکر ضرور انکی زبان پر آتا۔ جدہ اور دبئی کی کمائی کے یہ ذرائع قوم نے پہلی بار سنے، کمائی کے یہ ذرائع لندن کے طبی دورہ کا فیض ہیں، انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کے اراکین سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب پانامہ لیکس کا معاملہ اور بھی پیچیدہ ہوگیا ہے، یقین ہوگیا کہ لوٹ مار اور کرپشن کی یہ کہانی ضرور اپنے انجام کو پہنچے گی، حکمران جب بھی وضاحت کیلئے بولتے ہیں انکی زبانیں نئے انکشافات کرتی ہیں۔ ابھی مزید جائیدادیں نکلیں گی اور تیل کے کنوئیں دریافت ہونگے، وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے فلور پر جھوٹ بول کر 19 کروڑ عوام کااستحقاق مجروح کیا، اب وزیراعظم کے پاس اپنے عہدے سے چمٹے رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا، پارلیمانی کمیٹی نہیں جھوٹوں کے پول کھولنے کیلئے بااختیار خصوصی کمیشن ناگزیر ہوگیا، وزیراعظم جن جائیدادوں کی خریداری کا ذکر 2005 میں کر رہے ہیں وہ 90 کی دہائی میں خریدی گئیں جن کے حوالے موجود ہیں۔ اپوزیشن کا کہنا درست ہے کہ سات سوالات کا جو جواب آیا انہوں نے مزید 70سوالات کو جنم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرپاکستان سے ایک پائی بھی باہر نہیں گئی تو انکا سمدھی اور وفاقی وزیر خزانہ کس کیلئے منی لانڈرنگ کرتا رہا؟ انہوں نے کہا کہ بہت جلد وزیراعظم کے جھوٹوں کا پردہ تفصیل کے ساتھ بے نقاب کریں گے۔
تبصرہ