شریف برادران نے قصاص سے بچنے کیلئے ضابطہ فوجداری بدلنے کا پلان بنایا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
یہ عوام اور انصاف کے خلاف کھلا اعلان جنگ ہے، ماڈل ٹاؤن کے قاتل
انجام سے نہیں بچ سکتے
سربراہ عوامی تحریک کا مرکزی رہنماؤں اور وکلاء کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب
ایک بار پھر کہہ رہا ہوں نواز شریف کا طیب اردگان بننے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا
لاہور (04 اگست 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شریف برادران سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور قصاص سے بچنے کیلئے سو سال پرانے قانون، ضابطہ فوجداری ایکٹ 1898 کے سیکشن 200 سے 204 تک کو بلڈوز کرنے جا رہے ہیں۔ انصاف اور عوام کے بنیادی حقوق کے خلاف اعلان جنگ کا حکم وزیر اعظم میاں نواز شریف نے دیا اور عملدرآمد وزیر اعلیٰ پنجاب کروا رہے ہیں۔ قانون کے ساتھ حکومتی دہشتگردی کا منصوبہ 180-H بلاک میں تیار ہوااور عملدرآمد کیلئے اسے اسلام آباد بھجوا یا جا چکا ہے۔ میاں نواز شریف طیب اردگان بننے کی خواہش دل سے نکال دیں انکی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی۔
سربراہ عوامی تحریک نے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، میاں فیض ایڈووکیٹ، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، جی ایم ملک، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، ساجد بھٹی، جواد حامد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے موقع پر ضابطہ فوجداری میں ترامیم لائی جا رہی ہیں جب عوامی تحریک کا استغاثہ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں زیر سماعت ہے، جس قانون کے تحت یہ استغاثہ دائر ہوا حکمران اس قانون کو ختم کرنے جا رہے ہیں، ان ترامیم کے بعد ایف آئی آر کے اندراج سے انکار کی صورت میں کوئی متاثرہ فریق عدالت سے براہ راست رجوع نہیں کر سکے گا۔ پرائیویٹ کمپلینٹ کی صورت میں اسے پھر دوبارہ ایس ایچ او کی توثیق سے ہی عدالت سے رجوع کرنے کا حق ملے گا اور حکومت ریٹائرڈ افراد کے ذریعے پرائیویٹ کمپلینٹ کو ایگزامن کروائے گی، انہوں نے کہاکہ فی الوقت یہ کھیل سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص سے بچنے کیلئے ہے تاہم ان ترامیم سے 20 کروڑ عوام کا فوری انصاف کے حصول کا بنیادی حق متاثر ہو گا۔ قانون کے ساتھ اس حکومتی دہشتگردی اور منصوبہ بندی کے بارے میں عوام، وکلاء کی تنظیموں، اراکین پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کو پیشگی آگاہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضابطہ فوجدار ی میں نئی ترامیم سے آرٹیکل 22-A، 22-B سیکشن 190 اور 154 متاثر ہوں گے، عوام کو انصاف ملنے کی جو تھوڑی بہت امید باقی ہے وہ بھی ختم ہو کر رہ جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ تحریک قصاص حکومتی ترامیم سے اب رکنے والی نہیں، شہدائے ماڈل ٹاؤن کا انصاف بشکل قصاص ہو کر رہے گا۔ شریف برادران کو اس کا حساب دینا ہے اور بہت جلد یہ حساب ہونے والا ہے۔ حکمرانوں کی بد حواسیاں انہیں ان کے انجام کی طرف دھکیل رہی ہیں، تحریک قصاص اور تحریک احتساب منطقی انجام تک پہنچے گی اور لٹیرے کسی صورت اب انجام سے نہیں بچ سکیں گے۔ آل شریف کان کھول کر سن لے ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کا انہیں قصاص دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ 6 اگست سے شروع ہونے والی ہماری تحریک قصاص کا پہلا فیز 30 اگست کو اسلام آباد میں اختتام پذیر ہو گا۔ دوسرے اور پھر تیسرے مرحلے کا اعلان وقت آنے پر کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ 31 جولائی کے قومی مشاورتی اجلاس میں شریک تمام جماعتوں نے تحریک قصاص کی حمایت کی ہے۔
تبصرہ