آل شریف کے اقتدار کا خاتمہ ہو گا، انہیں انڈیا کے سوا کہیں پناہ نہیں ملے گی، ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 06 اگست 2016ء

آل شریف کے افراد سن لیں، انصاف بھی ہو گا، احتساب بھی اور قصاص بھی
حکمرانوں کو ملکی سلامتی سے کوئی غرض ہے صرف کاروبار کیلئے اقتدار میں ہیں، قصاص مارچ سے خطاب

لاہور (06 اگست 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے لاہور مال روڈ پر عوامی تحریک کے زیراہتمام منعقدہ قصاص مارچ اور دھرنے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون کا قصاص لینے اور پانامہ لیکس کے کرپٹ کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی تحریک کا با ضابطہ آغاز کر دیا، اب آل شریف کے اقتدار کا خاتمہ ہو گا اور انڈیا کے سوا انہیں کوئی پناہ نہیں دے گا۔ حکمران اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں کہ میرے بغیر بھی میرے کارکنوں کا کیا جذبہ ہے جب اس تحریک میں میں شامل ہوں گا تو پھر قاتلوں اور قومی خزانے کے لٹیروں کی گرفتاریاں ہو گی اور وہ اپنے انجام سے دو چار ہوں گے۔

مال روڈ کے احتجاجی مارچ اور دھرنے میں تحریک انصاف کی طرف سے میاں محمود الرشید، شعیب صدیقی، عرفان ایڈووکیٹ نے کارکنوں کے ہمراہ شرکت کی۔ ق لیگ کی طرف سے کامل علی آغا، چوہدری ظہیر الدین کی قیادت میں اور خواتین میں ایم پی اے خدیجہ فاروقی کی قیادت میں کارکنان نے شرکت کی۔ عوامی مسلم لیگ کے عبد القدیر، امجد گولڈن، جماعت اسلامی کی طرف سے محمد عمیر کی قیادت میں قافلوں نے شرکت کی۔ احتجاجی مارچ میں پیپلز پارٹی، ایم ڈبلیو ایم، سنی اتحاد کونسل کے کارکنان نے شرکت کی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور قصاص کیلئے عوامی تحریک اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے مطالبہ کی حمایت کی۔

تحریک قصاص مارچ کا آغاز جی پی او چوک سے ہوا جو مسجد شہداء سے ہوتا ہوا چیئرنگ کراس پر اختتام پذیر ہوا جہاں پر عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنان نے متحدہ اپوزیشن کے ہمراہ دھرنا دیا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو فیصلہ کرنا ہو گا انہیں ریاست پاکستان چاہیے یا سلطنت شریفیہ۔ بیوروکریسی پرائیوٹائز ہو چکی، نیب، ایف بی آر، پولیس اور دیگر ادارے آل شریف کی ذاتی ملکیت اور جاگیر بن چکے، انہوں نے کہاکہ میں دکھی دل سے کہہ رہا ہوں اس نظام میں آئین و قانون کا چیک اینڈ بیلنس ختم ہو گیا، انصاف نام کی کوئی چیز نہیں بچی۔ حکمران کاروبار کیلئے اقتدار میں ہیں، یہ ملک کے وفادار ہیں اور نہ انہیں ملکی سلامتی سے کوئی غرض ہے۔ شریف برادران کے جابرانہ اور ظالمانہ اقتدار میں ہٹلر دور کی یادوں کو تازہ کر دیا، یہ اپنی شخصی اقتدار کو مضبوط کرنے کیلئے آئین اور قوانین میں ترامیم لاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک قصاص کے اعلان کے بعد وزیر اعظم نے ترقیاتی فنڈز کے نام پر ایم این اے، ایم پی ایز پر قومی خزانے نے سے سیاسی رشوت کے دروازے کھول دئیے اور ٹاک شوز میں ان کے خاندانی دفاع کرنے والے چھوٹی سطح کے عہدیداروں کو زیادہ سے زیادہ دفاع کرنے پر انعامات کے لالچ دئیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بے گناہوں کے قاتل آل شریف کے افراد سن لیں، انصاف بھی ہو گا، احتساب بھی ہو گا اور قصاص بھی۔ اب کوئی طاقت انہیں انکے انجام سے نہیں بچا سکے گی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا قصاص صرف عوامی تحریک کا مطالبہ نہیں ہے، اب اس مطالبہ میں تمام اپوزیشن جماعتیں اور عوامی حلقے بھی شامل ہو چکے ہیں، انہوں نے کہاکہ قاتل اور بزدل حکمران اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں میری صرف ایک کال پر لاہور، کراچی، اسلام آباد، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں عوام کے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر نے شرکت کی، جب میں خود نکلوں گا تو انکی روحیں انکے جسم سے نکل جائیں گی، یہ احتجاج کی ابتدا ہے اب یہ قافلہ رکنے والا نہیں اب عوامی مواخذہ ہو کر رہے گا۔

لاہور

اسلام آباد

فیصل آباد

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top