گوجرانوالہ: پاکستان عوامی تحریک کا قصاص مارچ اور دھرنا

مورخہ: 06 اگست 2016ء

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے پاکستان عوامی تحریک کی ’تحریکِ قصاص و احتساب‘ کا پہلا مرحلہ شروع ہو گیا، پہلے مرحلے میں 06 اگست 2016 کو لاہور، کراچی، اسلام آباد، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں قصاص مارچ اور احتجاجی دھرنوں کا انعقاد کیا گیا۔ احتجاجی مظاہروں میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، پاکستان مسلم لیگ، جماعت اسلامی، مجلسِ وحدت المسلمین اور عوامی مسلم لیگ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے راہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔

قصاص مارچ کا آغاز لاری اڈہ سے ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا سیالکوٹی دورازے پر اختتام پذیر ہوا جہاں علامتی دھرنا دیا گیا۔ دھرنے کی قیادت پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی کوآرڈینیٹر ساجد محمود بھٹی نے کی۔ قصاص مارچ اور دھرنے سے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما محمد رفیق نجم، پاکستان پیپلز پارٹی کے لالہ اسداللہ، پاکستان تحریک انصاف کے ارقم خان، سنی اتحاد کونسل کے الحاج سرفراز احمد تارڑ اور تجارتی تنظیموں کے سربراہان نے بھی خطابات کیے۔ مارچ میں فاروق احمد لک، عمران علی ایڈوکیٹ، ڈاکٹر شفاعت علی، راشد میر، رضوان بزمی، ملک علی رضا، حاجی طارق، خادم حسین انصاری، عبدالرحمان بزمی، رحیم رفعت، اشفاق چوہان، ملک عرفان اور محسن شبیر سمیت خواتین و حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قصاص مارچ اور دھرنے کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون کا قصاص لینے اور پانامہ لیکس کے کرپٹ کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچانے کی تحریک کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے، اب آلِ شریف کے اقتدار کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا تمام ریاستی ادارے شریف خاندان کی ذاتی ملکیت اور جاگیر بن چکے ہیں۔ حکمرانوں کا اقتدار برائے کاروبار ہے۔ شریف برادران کے مظالم نے ہٹلر کی یاد تازہ کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریکِ قصاص و احتساب کے اعلان کے بعد حکومت نے کروڑوں روپے کی سیاسی رشوتوں کے دروازے کھول دیے ہیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو دو سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف نہیں ملا اور موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے اس کی توقع بھی نہیں ہے۔ شہداء کے ورثاء کو غیرجانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل اور آئین کے آرٹیکل 10A کے تحت فیئر ٹرائل کا حق ملا اور نہ ہی جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو منظرِعام پر آنے دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کا مقصد عوام اور انصاف کے اداروں کی توجہ حکمرانوں کی ظلم و بربریت پر مبذول کروانا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آرمی چیف سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر آپ نے درج کروائی تھی، اب انصاف بھی آپ ہی دلوائیں۔

ساجد بھٹی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری ملک میں ظالموں کے خلاف حسینی کردار ادا کر رہے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف، ظلم کے خاتمے، مظلوموں کی دادرسی کے لئے کوشاں رہیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کی ظلم و بربریت کے خلاف، جدوجہد بہت جلد اپنے انجام تک پہنچنے والی ہے۔ انہوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ سانحہ کے ذمہ داران کی گرفتاری، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کی اشاعت اور مظلوموں کو انصاف کی فراہمی کے لیے وہ اپنا کردار ادا کریں۔

انجینئر محمد رفیق نجم کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں حکمرانوں نے بےگناہوں کا ناحق قتل کیا ہے، شریف برادران اور ان کی غنڈہ پولیس نے بدترین ریاستی دہشت گردی کی مثال قائم کی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top