آپریشن ضرب عضب کی ناکامی کا تاثر دینے والے وزیراعظم کی بولی بول رہے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
کچھ وزیر ملکی اداروں کے خلاف پراپیگنڈا کرنیوالوں کو سپانسر کچھ
مذمت کے ڈرامے کرتے ہیں
ضرب عضب کے ذریعے پہاڑوں میں جیتی جانے والی جنگ کو سیاسی میدانوں میں نقصان پہنچایا
گیا
موجودہ حکمرانوں نے 17 ماہ کا ہر دن ایکشن پلان کو کچلنے میں صرف کیا، علماء سے خطاب
علماء و مشائخ کے اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی
صحت یابی کی دعا
لاہور (10 اگست 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علماء و مشائخ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے قوم کو تقسیم کرنے کی خطرناک سازش کی جارہی ہے، آپریشن ضرب عضب کی ناکامی کا تاثر دینے والے وزیراعظم کی بولی بول رہے ہیں، اسمبلی میں قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف تقریرں کرنے والوں کی مذمت وزیراعظم نے کیوں نہیں کی جس حکومت کے وزیر آپس میں بات چیت نہ کرتے ہوں وہ حکومت قوم کو قومی ایشوز پر کیسے متحد کر سکتی ہے۔ سانحہ اے پی ایس کے موقع پر بھی سیاسی قیادت نے قومی ایکشن پلان پر عمل کی حامی بھری تھی مگر 17 ماہ کا ہر دن ایکشن پلان کو کچلنے پر صرف ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف باتیں کرنے والوں کے متعلق ٹی وی پر تبصرے بند کروانے کیلئے تو سپیکر قومی اسمبلی نے پیمرا کو ہدایات جاری کر دیں لیکن جب وزیر دفاع قومی اسمبلی کے فلور پر فوج کو للکار رہے تھے اس وقت سپیکر قومی اسمبلی خاموش کیوں رہے؟ ملک کے خلاف بیرونی سازش کے بعد یہ ایک اندرونی سازش ہے، کابینہ کے کچھ وزراء فوج مخالف پراپیگنڈے کو سپانسر کرتے ہیں اور کچھ مذمتیں۔ ضرب عضب کے ذریعے پہاڑوں میں جیتی جانے والی جنگ کو سیاسی میدانوں میں نقصان پہنچایا گیا۔
علماء کونسل کے اجلاس میں مفتی عبد القیوم خان ہزاروی، علامہ امداد اللہ خان قادری، علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ میر آصف اکبر، رانا محمد ادریس، حافظ نعمان جالندھری، پیر سید غلام جیلانی نے بھی خطاب کیا۔ علماء و مشائخ کے اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی گئی۔
سربراہ عوامی تحریک نے اپنے خطاب میں کہاکہ آپریشن ضرب عضب کو ایک سال کی تاخیر کا شکار کرنے والوں کو جتنی مہلت ملے گی دہشت گرد اتنا فائدہ اٹھائیں گے۔ جب تک دہشتگردوں کے ہمدرد یہ حکمران موجود ہیں دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ تماشہ بنی رہے گی اور حکومت اپنے رویے سے ہزاروں شہدا کا مذاق اڑاتی رہے گی۔ ایکشن پلان پر عملدرآمد ہو یا کومبنگ آپریشن قومی سلامتی کے اداروں نے ریموٹ کنٹرول اپنے ہاتھ میں نہ لیا تو اگلے 17 ماہ میں بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ دوسروں کے منہ میں اپنی زبان دے کر پاک فوج کے کامیاب آپریشن ضرب عضب کے خلاف ناکامی کا جھوٹا تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک اور محب وطن عوام اس گھناؤنی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
انہوں نے پاکستان بھر کے علماء و مشائخ سے کہا کہ وہ اپنے خطبات میں خارجی نظریات کے حامل اسلام دشمن عناصر کے زہریلے پراپیگنڈا کا قرآن و سنت کے دلائل کی روشنی میں راستہ روکیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام تر سیاسی اختلافات کے باوجود اتفاق رائے سے منظور کیے گئے قومی ایکشن پلان پر حمایت کا یقین دلایا تھا مگر 17 ماہ بعد یہ بات درست ثابت ہوئی کہ دہشت گرد اور کرپٹ عناصر کا گٹھ جوڑ دہشت گردی کے خاتمے کی جدوجہد کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہاکہ قوم جاننا چاہتی ہے جو لوگ اب صوبوں کو اختیار دینے اور قانون سازی کرنے کی بات کر رہے ہیں وہ 17 ماہ تک خاموش کیوں رہے؟
سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ کرپشن اور دہشت گردی کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ جب تک یہ گٹھ جوڑ نہیں ٹوٹے گا تب تک انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نجات نہیں ملے گی۔ موجودہ حکمرانوں کی پالیسی ہر معاملے میں صرف وقت گزارنا ہے یہ اپنے اس ملک و قوم دشمن رویے کا مظاہرہ کر کے آنے والی نسلوں کے راستے میں کانٹے بو رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ۔ قوم جاننا چاہتی ہے 17 ماہ کی طویل مدت میں ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کرنے کے ذمہ دار کون ہیں؟ اور وہ کون سی وجوہات تھیں جنہوں نے قوم اور میڈیا کی بار بار نشاندہی کے باوجود اس پر عمل نہ ہونے دیا؟ پہلے وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کو ایک سال کی تاخیر کا نشانہ بنا یاگیا اب قوم کے قیمتی 17 ماہ ضائع کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد درجنوں سانحات میں سینکڑوں شہری لقمہ اجل بنے مگر حکمرانوں کی بے حسی میں کوئی فرق نہیں آیا۔
تبصرہ