حکومت تحریک روکنے کیلئے ذرائع سے رابطے کی کوشش کی، ڈاکٹر طاہرالقادری
پردوں میں بیٹھ کر رابطے کرنے والے سن لیں قصاص سے کم پر کوئی بات
نہیں ہو گی
تحریک قصاص تحریک سالمیت پاکستان ہے، 20 اگست کو 130 شہروں میں احتجاج ہو گا
سربراہ عوامی تحریک کا مرکزی سیکرٹریٹ میں آزادی کنونشن سے خطاب، پرچم کشائی بھی کی
لاہور (14 اگست 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ آزادی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے 13 اگست کو تحریک روکنے کیلئے کسی ذرائع سے رابطے کی کوشش کی ہے لیکن میرا جواب ہے کہ پردوں کے پیچھے بیٹھ کر رابطے کرنے والو سن لو، قصاص سے کم پر کوئی بات نہیں ہو گی۔ 20 اگست کو 100 کی بجائے اب 130 شہروں میں قصاص اور پاکستان کی سالمیت کے تحفظ کیلئے احتجاج اور دھرنے ہوں گے۔ حکومت نے تشدد کا راستہ اختیار کیا تو احتجاجی قافلوں کی قیادت کیلئے خود باہر نکل آؤں گا۔ راولپنڈی کے بعد لاہور میں کومبنگ آپریشن شروع کرنے پر آرمی چیف کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ پنجاب نے وزیرستان کو جنم دیا، یہاں ہر شہر میں کومبنگ آپریشن کی ضرورت ہے۔ آل شریف لوٹ مار کی دولت اور دہشتگردوں کی طاقت سے سلطنت شریفیہ قائم کرنا چاہتی ہے، مگر انکا یہ خواب پورا نہیں ہو گا انکے تمام منصوبے ناکام ہونگے۔ قائد اعظم کے پاکستان کو دہشت گردی، کرپشن اور نا انصافی سے پاک کر کے دم لیں گے، تحریک قصاص و احتساب پاکستان کی سالمیت کی تحریک ہے۔ ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے کے بارے پاک فوج کی تشویش کا جواب وزیر اعظم نے شور کوٹ میں موٹر وے کا افتتاح کر کے دیا اور واضح کر دیا کہ پاکستان کی سلامتی یا بقا نہیں حکمرانوں کی دلچسپی سڑکوں پلوں میں ہے۔ اپوزیشن کی احتجاجی تحریکیں الگ الگ سہی بآلاخر یہ فیصل آباد کا گھنٹہ گھر بنیں گی۔ آج آزادی کے تاریخی دن کے موقع پر ہم تمام سیاسی قوتوں سے کہتے ہیں کہ وہ کرپٹ، ظالم، بدعنوان اور نا اہل حکومت اور لوٹ کھسوٹ پر مبنی نظام سے 19 کروڑ عوام کی جان چھڑوا کو اپنے سیاسی گناہوں کا کفارہ ادا کریں۔
آزادی کنونشن میں صوبہ بھر سے عہدیداروں، کارکنان سمیت منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کے فارغ التحصیل پروفیسرز، ڈاکٹرز، انجنیئرز اور مختلف شعبہ جات کے ماہرین ’’منہاجینز‘‘ نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین، مطلوب وڑائچ، صوبائی صدر بشارت جسپال، جی ایم ملک، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، جواد حامد، رانا محمد ادریس، ابو الحسن لازہری، شہزاد رسول، ممتاز الحسن باروی، سہیل رضا، عین الحق بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں پرچم کشائی کی تقریب میں بھی شرکت کی، ملکی سلامتی و خوشحالی کیلئے دعا کی، قوم کو آزادی کی مبارکباد دی اور کارکنوں کے ہمراہ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے آزادی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آزادی کے حصول کیلئے دی جانیوالی قربانیوں کے بعد سب سے زیادہ شہادتیں دہشتگردی کی جنگ میں ہوئیں، کسی کو ملکی سلامتی سے کھیلنے اور ان قربانیوں کو ضائع کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ شریف برادران سیاست میں صرف لوٹ مار کیلئے آئے، ٹھیکے بھی انکے اور ٹھیکیدار بھی انکے ہیں، پوری دنیا میں انکے فرنٹ مینوں کی کمپنیاں ہیں، پانامہ لیکس کے ذریعے ان کے چہرے قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کوئی حتمی تاریخ تو نہیں دیتا مگر اقتدار میں انکے دن گنے چنے باقی ہیں۔ ہماری تحریک قصاص و احتساب سے عوام پر انصا ف کے بند دروازے کھلیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کرپٹ اور دہشتگرد حکمران پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کی مہم کی سر پرستی کر رہے ہیں۔ اقتصادی راہداری منصوبہ پر انگلی اٹھانے والے وزیر اعظم کے اتحادی اور انکے ترجمان ہیں۔
تبصرہ