سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا : پاکستان عوامی تحریک

سانحہ کے 56 زخمی گواہوں نے بیانات قلمبند کروا دئیے، انصاف کے منتظر ہیں
خواہش ہے اپوزیشن جماعتیں ظالم اقتدار کے خاتمے کے یک نکاتی ایجنڈے پر اکٹھی ہوں، خرم نواز گنڈا پور

لاہور (23 ستمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے ہماری قانونی جدوجہد فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ پنجاب پولیس کی بربریت کا شکار 56 زخمیوں نے اپنے بیانات قلمبند کروا دئیے۔ آڈیو، ویڈیوز سمیت دستاویزی ثبوت انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کر دئیے۔ انصاف کے منتظر ہیں، امید ہے اس بار قانون کسی کے منصب اور حیثیت کا خیال رکھے بغیر حرکت میں آئے گا، شہدا کے ورثاء کو انصاف ملے گا۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں شہداء کے ورثاء سے ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، جی ایم ملک، ساجد بھٹی، سہیل رضا، مظہر علوی، عرفان یوسف، راجہ ندیم و دیگر موجود تھے۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ ہماری جدوجہدظالمانہ نظام کے خاتمے کیلئے ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری عنقریب فیصلہ کن دوسرے راؤنڈ کا اعلان کریں گے، قصاص کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان سنگین خطرات میں گھرا ہوا ہے، پانامہ لیکس کے مجرم اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ وزیر اعظم مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے میں ناکام رہے، ان کا اصل دورہ لندن سے شروع ہو گا، جہاں وہ لوٹ مار کی کمائی کا حساب کتاب کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ خواہش ہے اپوزیشن جماعتیں کرپٹ اور قاتل حکمرانوں کے ظالمانہ اقتدار کے خاتمے کے یک نکاتی ایجنڈے پر اکٹھی ہو جائیں، عوامی تحریک کے کارکن حقیقی جمہوریت کے قیام، کرپشن، ظلم و نا انصافی کے خاتمے کیلئے بے مثال جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کہتے ہیں بہاماس لیکس پر تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ پانامہ لیکس پر 5ماہ کے بعد بھی تحقیقات کا آغاز نہ ہو سکا تمام ادارے پی اے سی میں کہہ چکے ہیں کہ پانامہ لیکس کے تحقیقات کے حوالے سے قانون اجازت نہیں دیتا، وزیر خزانہ بتائیں بہاماس لیکس کی تحقیقات کس قانون کے تحت ہوں گی؟ معاشی دہشتگردی حکمران کسی قومی لٹیرے پر ہاتھ ڈالنے کی کبھی جرات نہیں کریں گے کیونکہ انکے اپنے دامن کرپشن کے داغوں سے بھرے ہوئے ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top