الیکشن کمیشن ’’تاریخی بن چکا‘‘ ہر تاریخ پر نئی تاریخ مل رہی ہے: عوامی تحریک

وزیراعظم کے وکیل نے جواب دینے کی بجائے الیکشن کمیشن کی آئینی حیثیت چیلنج کر دی
عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپور اور اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ کی میڈیا سے گفتگو 

لاہور (10 اکتوبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور اور وکلاء ونگ کے اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ’’تاریخی‘‘ بن چکا ہے۔ ہر تاریخ پر ایک نئی تاریخ دی جارہی ہے۔ الیکشن کمیشن آرٹیکل 63 کے تحت وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی نا اہلی کا فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ دونوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے فلور پر اعتراف کیا کہ لندن فلیٹس ان کے بچوں کی ملکیت ہیں اور بچے ان کی ’’ملکیت ‘‘میں ہیں؟ لیکن ان ملکیتوں کا ذکر وزیراعظم نے 2013 ء کے الیکشن میں کاغذات نامزدگی داخل کرتے وقت نہیں کیا اور نہ ہی ٹیکس گوشواروں میں ان کا ذکر ہے۔ الیکشن کمیشن اس واضح جرم پر بھی کچھ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے اور تاریخوں پر تاریخیں دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے وکیل نے آج جواب داخل کرنے کی بجائے الیکشن کمیشن کی قانونی حیثیت کو چیلنج کر دیا ہے جس کا مطلب ہے کہ وزیراعظم کی اہلیت سے متعلق جو آئینی قانونی سوالات اٹھائے گئے ہیں وزیراعظم کے پاس ان کا کوئی جواب نہیں ہے۔ اب وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔ اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں نے الیکشن کمیشن میں ایک عبوری درخواست دی تھی کہ لندن فلیٹس کی ملکیت کا وزیراعظم اعتراف کر چکے ہیں، لہٰذا جب تک کیس کا فیصلہ نہیں ہوتا سٹے آرڈر جاری کرتے ہوئے انہیں بطور ممبر قومی اسمبلی کام سے روک دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ واضح ثبوتوں اور آئینی حوالوں کے باوجود الیکشن کمیشن اس پر کوئی فیصلہ کرنے کو تیار ہے اور نہ ہی اس سٹے آرڈر والی درخواست پر وزیراعظم کے وکیل نے کوئی جواب داخل کیا۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ آج الیکشن کمیشن کے ممبران سہمے اور ڈرے ہوئے تھے۔ ہمیں نہیں لگتا کہ پنجاب کے وزیراعظم کے خلاف کوئی ادارہ فیصلہ کر سکے گا۔ بالآخر فیصلے سڑکوں پر ہوتے نظر آرہے ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top