سید حیدر فاروق مودودی (صاحبزادہ سید ابو الاعلی مودودی)
اگست1990ء میں ماہنامہ منہاج القرآن کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی شخصیت کے حوالے سے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر طاہرالقادری کا دیت کے مسئلہ پر جرات مندانہ موقف اور علمی کردار سامنے آیا تو میں یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ یہ آدمی کچھ منفرد کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دین کے اصل تصورات جو کہ اب دھندلا چکے ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلام کا اصل چہرہ مخلوق خدا کے سامنے لایا جائے، میں سمجھتا ہوں کہ آج کے اس دور میں یہ عظیم اور اہم کام صرف پروفیسر طاہرالقادری ہی کر سکتے ہیں کیونکہ وہ ایک پرعزم اور اعلیٰ صلاحیتوں کی مرقع شخصیت ہیں ان کا علمی مقام اس بات کی ضمانت ہے کہ اسلام کی اصل روح اور اصل چہرے کو دکھا سکتے ہیں۔ عام طو رپر دینی تحریکیں فرقہ بندی کا شکار ہوتی ہیں لیکن تحریک منہاج القرآن میں فرقہ بندی نہیں ہے اور نہ ہی یہ اپنے پروگرام سے اختلاف رکھنے والوں پر کفر کا فتویٰ لگاتے ہیں اور اس تحریک کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ یہ چھوٹے چھوٹے فروعی جھگڑوں میں نہیں پڑتے میں سمجھتا ہوں کہ یہ کامیابی کی بہت بڑی دلیل ہے۔
تبصرہ