جسٹس انوارالحق (سابق چیف جسٹس، سپریم کورٹ آف پاکستان)
موجودہ سالوں میں مجھے پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب سے ملنے اور ان کے خیالات اور تصورات سے زبانی اور تحریری صورت میں مستفید ہونے کا موقع ملا۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں گہرے علم اور منفرد حکمت سے نوازا ہے اور انہیں ایسی صلاحیت، حوصلہ اور عزت عطا کی ہے، جس کا ایک ہی شخصیت میں پایا جانا آج کے دور میں نایاب ہے۔ اپنے مشن کے ساتھ بھرپور لگاؤ اور پرخلوص جدوجہد کی بدولت مختصر وقت اور نسبتاً کم عمری میں ہی اُنہوں نے نہ صرف علمی اور فکری حلقوں میں ہی ایک منفرد اور معزز مقام حاصل کر لیا ہے بلکہ اجتماعی طور پر امت مسلمہ کے بیٹوں اور بیٹیوں کو بھی اپنے اعلیٰ کردار اور منفرد اَفکار سے متاثر کیا ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ موجودہ دور میں ہمہ گیر تبدیلی کسی شخص کے لئے اکیلے لانا ممکن نہیں لہٰذا پروفیسر صاحب نے بڑی حکمت و دانائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کی صورت میں اسلام کی شمع کو فروزاں کرنے اور امت کی ہمہ گیر اصلاح یعنی اسلام کی نشاۃ ثانیہ کی بنیاد رکھ دی ہے۔
میرے خیال میں اتحاد، متحرک جدوجہد اور روشن خیال اصلاح موجودہ صدی کی پکار ہے اور پروفیسر صاحب اور ان کی تحریک اس چیلنج سے عہدہ برآ ہونے کی صلاحیت اور قابلیت رکھتی ہے۔ میں ان کی اور اسلام کی کامیابی کے لئے دعا گو ہوں۔
تبصرہ