اسلام کے سیاسی نظام کی خصوصیت فوری انصاف کی فراہمی ہے: امیر تحریک منہاج القرآن
اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے پاکستان میں انصاف ناپید ہے، صاحبزادہ
فیض الرحمن درانی
حکومتیں اور ریاستی ادارے اللہ کے عطاء کردہ وطن میں عدل قائم کریں، خطاب
لاہور (21 اکتوبر 2016) امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے جامع المنہاج میں جمعتہ المبارک کے خطبہ میں کہا ہے کہ اسلام کے سیاسی نظام کی امتیازی خصوصیت فوری انصاف کی فراہمی ہے۔ پرامن اور آسودہ حال معاشرہ کے قیام کیلئے ہر نوع کے ظلم و ستم اور جبر و استحصال کا قلع قمع ناگزیر ہے۔ صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ آج پاکستان اور اس کے عوام لاتعداد سیاسی، معاشی، نفسیاتی عوارض سے دو چار ہیں۔ اس کا بنیادی سبب ناانصافی ہے۔ افسوس اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے اسلامی ملک پاکستان میں انصاف ناپید ہے۔ 2 سال قبل ماڈل ٹاؤن میں اسی جگہ پر 14 شہریوں کو شہید کر دیا گیا اور آج تک شہداء کے ورثاء انصاف سے محروم ہیں۔ کیا ایسے مظالم کے ساتھ ملک اور معاشرے اپنا وجود قائم رکھ سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ یکساں تعلیم، صحت اور روزگار کی سہولتیں فراہم نہ کرنا بھی ظلم اور ناانصافی کی ایک شکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ناانصافی ہو گی وہاں اللہ کی نعمتوں اور برکتوں کا نزول نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سورۃ النساء میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ اللہ کسی کی بری بات کا باآواز بلند اظہار ناپسند کرتا ہے تاہم مظلوم کو اپنا دکھ بیان کرنے کی اجازت ہے۔ اللہ بھی مظلوموں سے ہمدردی رکھتا ہے جس نظام میں مظلوں کے دکھ درد سننے والا کوئی نہ ہو اس معاشرے میں سکون اور امن کیسے ہو سکتا ہے؟انہوں نے کہا کہ قرآن پاک ظالم حکمرانوں کے واقعات اور ان کے عبرتناک انجام سے بھرا ہوا ہے مگر اس کے باوجود کوئی ظالم راہ ہدایت پر چلنے کو تیار نہیں ہے۔ جب مہلت ختم ہوتی ہے اور اللہ کی لاٹھی حرکت میں آتی ہے تو پھر توبہ کے دروازے بھی بند ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اور ریاستی ادارے اللہ کی زمین اور اس کے عطا کردہ وطن میں عدل و انصاف قائم کریں۔ اسی میں نجات، فلاح اور آسودگی ہے۔
تبصرہ