ایمرجنسی کی صورت میں پاکستان ہونگا، ابھی ابتداء ہے، آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
ایک وزیر اعلی نے دوسرے پر راستے بند کر دیئے، ملک خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے
شریف برادران آئین، قانون، جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے۔ PTI کے کارکنوں کو حوصلہ دیتا ہوں
تمام ادار ے یرغمال، پولیس ان کی ذاتی ملازم ہے،طاہرالقادری تحریک انصاف کے ساتھ ہیں، ماڈل ٹاؤن کا قصاص ہوگا
لاہور (31 اکتوبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ایک وزیر اعلی نے ایک وزیر اعلی پر راستے بند کر دیئے۔ وزیر اعظم اسلام آباد کو بند کر کے بیٹھا ہے۔ ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ ابھی ابتدا ہے آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا ایمر جنسی کی صور ت میں اپنی تمام بین الاقوامی مصروفیات ترک کر دوں گا۔
بادشاہت و آمریت سے نجات کے لیے تحریک انصاف اور عوام کو بہت قربانیاں دینا ہوں گی۔ آج تو شیلنگ ہوئی ہم نے تو 17 جون 2014 کو ماڈل ٹاؤن اور 31 اگست کو اسلام آباد میں سیدھی گولیوں کا سامنا بھی کیا ہے۔ شریف برادران جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں نہ قانونی سیاسی اقدار پر، یہ کبھی بھی انصاف اور انسانی حقوق کے لیے راستے نہیں کھولیں گے۔ سیدھی سی بات ہے اگر آپ نے چوری نہیں کی تو تلاشی دے دیں۔ آئین، طاہرالقادری جمہوریت، قانون ان کے نرغے میں ہیں، تمام اداروں کو انہوں نے اپنا غلام بنا رکھاہے۔ پولیس ان کی ذاتی ملازم ہے۔
منگل 31 اکتوبر 2016ء کو ایک انٹرویو میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جسٹس باقر علی نجفی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جو رپورٹ مرتب کی تھی ہم آج تک اسے حاصل کرنے لیے عدالت میں ہیں،طاہرالقادری اس رپورٹ کے اندر ان کی قتل و غارت گری کی تفصیل رقم ہے۔ اس لیے اسے منظر عام پر نہیں آنے دے رہے۔ انصاف اور کرپشن کے خاتمے کے لیے ہم نے لاشیں دیں، 90لوگوں کو گولیاں کھاتے دیکھا ہے پھر بھی ہماری جدوجہد جاری ہے اور آخری سانس تک ظالموں کے خلاف جاری رہے گی۔ ہم ظلم کے خلاف جدو جہد کرنے والے ہر شخص کے ساتھ ہیں۔
تحریک انصاف کے کارکنان اگر استقامت کے ساتھ ڈٹے رہے تو اپنے مقاصد میں ضرور کامیاب ہوں گے۔ پاکستان عوامی تحریک PTI کیساتھ ہے۔ ہم ان کے شانہ بشانہ ہیں۔ ہمارے کارکنان ان کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔ میں PTI کے کارکنان کو حوصلہ دیتا ہوں،طاہرالقادری یہ ابھی ابتداء ہے ابھی جدوجہد کے بہت سے مراحل آئیں گے ہم ہر مرحلے میں ان کے شانہ بشانہ ہوں گے۔
انہوں نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا کہ شریف برادران نا جائز دولت بچانے کیلئے کسی حد تک بھی جا سکتے ہیں،طاہرالقادری یہ اپنی ذات کیلئے فیڈریشن،طاہرالقادری ملکی سلامتی سمیت سب کچھ داؤ پر لگا سکتے ہیں۔ اس وقت سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص،طاہرالقادری پانامہ لیکس کے احتساب اور نیوز لیکس کے عتاب سے دوچار ہیں اور بوکھلاہٹ میں ریاستی طاقت کا بے رحم استعمال کر رہے ہیں۔ یہی سب کچھ انہوں نے ماڈل ٹاؤن میں کیا تھا، اب ان کی باری آنے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد جزیرہ بن چکا ہے اور اسے ملک سے کاٹا جارہا ہے۔ سڑکیں، موٹر ویز، بس سروس سب کچھ بند کر دیا گیا کیا یہ جمہوریت ہے؟ انہوں نے کہاکہ جو موٹر ویز غیر ملکی بنکوں کے پاس رہن پڑی ہیں انہیں بند کرنے کا انہیں کیا حق حاصل ہے۔ ایک منتخب وزیر اعلیٰطاہرالقادری کو جس طرح کئی گھنٹے تک تذلیل کی گئی وہ لولی لنگڑی جمہوری تاریخ کا ایک اور سیاہ باب ہے۔
انہوں نے کہاکہ پولیس ہمارے عہدیداروں کے گھروں میں چھاپے مار رہی ہے۔ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کر رہی ہے۔ خواتین اور بچوں کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ یہ پہلے بھی جوتے کھا کر ملک سے نکلے اور اب پھر اسی راستے پر چل رہے ہیں۔ یہ جانتے ہیں کہ عوامی تحریک کے کارکن ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے اور جھکنے والے نہیں ہیں۔ ان شاء اللہ تعالی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14شہدا کا خون انکے گلے کا پھندا بنے گا۔
تبصرہ