ظلم ونا انصافی پر عوامی رد عمل حکمرانوں کی توقع سے زیادہ بھیانک ہو گا : ڈاکٹر طاہرالقادری

شریف برادران کے خلاف فیصلے نہیں آتے، اس تاثر کو زائل کرنے کی کوشش بھی نہیں ہوئی
ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ کیلئے اکتوبر 2014 میں رٹ دائر کی، آج تک فیصلہ نہیں آیا
قصاص تحریک کا دوسرا راؤنڈ باقی ہے، قاتلوں کو جانتے ہیں، شہدا کا خون معاف نہیں ہو گا
سربراہ عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس سے متعلق وکلاء پینل سے بریفننگ لی

لاہور (4 نومبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے مراکش سے عوامی تحریک کے وکلاء سے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس اور جسٹس باقر علی نجفی جوڈیشل کمیشن رپورٹ حاصل کرنے کے حوالے سے قانونی پیش رفت کے حوالے سے بریفننگ لی۔ سربراہ عوامی تحریک نے اس موقع پر کہا کہ شریف برادران کے خلاف فیصلے نہیں آتے اس تاثر کو زائل کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش بھی بروئے کار نہیں لائی گئی۔ انصاف کے بغیرجمہوریت تو کیا انسانیت بھی پروان نہیں چڑھ سکتی۔ 14 شہریوں کو قتل کئے جانے کے حکومتی دہشتگردی کے اس کیس کی باز گشت پوری دنیا میں سنی گئی مگر حکومت سمیت انصاف کے کسی ادارے نے اس انسانی المیے کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ ظلم اور ناانصافی پر عوامی ردعمل حکمرانوں کی توقع سے زیادہ بھیانک ہوگا، قصاص تحریک کا دوسرا راؤنڈ باقی ہے، قاتلون کو جانتے ہیں، 14 شہدا کا خون معاف نہیں ہو گا۔

بریفننگ میں رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر ایڈووکیٹ، سید فرزند علی مشہدی ایڈووکیٹ و پارٹی کے سنیئر رہنماء شریک ہوئے۔

نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے بتایا کہ استغاثہ کی سماعت انسداد دہشتگردی کی عدالت میں 8 نومبر کو ہو گی۔ استغاثہ سے متعلق گواہان اپنے بیانات قلمبند کروا چکے ہیں۔

اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے بتایا کہ جسٹس باقر نجفی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے متعلق فیصلہ کرنے والا بنچ 6 ماہ کے بعد تشکیل پا گیا ہے جو پہلی سماعت 6 دسمبرکو کرے گا اور از سر نو دلائل ہونگے جو پہلے بھی دو بار مکمل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا جب بنچ ٹوٹتا ہے تو دلائل کا آغاز نئے سرے سے ہوتا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ حیرت ہے باقر نجفی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ حاصل کرنے کیلئے 10 اگست 2014 کو لاہور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی گئی تھی جس کا آج دو سال گزر جانے کے بعد بھی کوئی فیصلہ نہیں آیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء اور ورثا انصاف کے منتظر ہیں جس کے حوالے سے ابھی کسی سنجیدہ پیش رفت کی ابتدا نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ محاورا ہے کہ قانون اندھا ہوتا ہے مگر ہمارے ہاں قانون کی آنکھیں ہیں اور وہ دیکھتا ہے کہ کس کے خلاف حرکت میں آنا ہے اور کس کے خلاف نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ اس لئے جاری نہیں کی جا رہی کیونکہ اس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کے نام اور پتے درج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قاتلوں کو بے گناہ کارکنوں کا خون ہضم ہو گا اور نہ ہی معافی ملے گی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top