گریٹر اقبال پارک دھرنے کیلئے کبھی استعمال نہ ہوا، البتہ ’’پنکھا پالیٹکس‘‘ ضرور ہوئی: عوامی تحریک
وزیر اعظم یہاں بینر لگوائیں کہ یہاں’’ پنکھا پالیٹکس ‘‘منع ہے، مرکزی سیکرٹری اطلاعات
لاہور (17 دسمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہا ہے کہ گریٹر اقبال پارک میں کبھی دھرنا نہیں ہوا، البتہ ایک بار اس جگہ کو واپڈا کے خلاف ’’پنکھا ڈرامہ‘‘ کیلئے ضرور استعمال کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ یہ دھرنے کی جگہ نہیں ہے۔ زیادہ بہتر بینر یہ ہو گا کہ یہاں پنکھا ڈرامہ منع ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مینار پاکستان پر ہمیشہ خیر و برکت کیلئے عالمی میلاد کانفرنسیں ہوئیں یا پرامن جلسے ہوئے البتہ پہلی بار وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس وقت کی وفاقی حکومت کے خلاف اپنا کیمپ آفس مینار پاکستان منتقل کیا اور ہاتھ والا پنکھا ہلانے کا ڈرامہ کر کے اس جگہ کے تاریخی تشخص کو پامال کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تاریخی عمارات کے تحفظ کی بات کی جبکہ اسی شہر میں اور گریٹر اقبال پارک سے چند فرلانگ کے فاصلے پر اورنج لائن کا ٹریک بچھا کر درجنوں تاریخی عمارات کو نقصان پہنچایا گیا، عدالتوں نے بھی نوٹس لیا، مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ دوسری جانب وزیر اعظم بار بار کہتے ہیں کہ بجلی آئے گی تو صنعتیں چلیں گی انکو بجلی لانے اور صنعتیں چلانے سے کس نے روک رکھا ہے اور جنہوں نے توانائی کا بحران پیدا کیا، وزیر اعظم انکا محاسبہ کرنے کیلےء تیار کیوں نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں کس قسم کی ترقی ہو رہی ہے اس کی تمام تفصیلات جسٹس قاضی فیض عیسیٰ کے عدالتی کمیشن کی رپورٹ میں درج ہے۔ بلوچستان کی یہ صورتحال ہے کہ اگر ہسپتال کے دروازے پر دہشتگرد لاشیں گرا دے تو نا عملہ موجود ہوتا ہے اور نہ دوائی۔ خلاف میرٹ بھرتیوں نے بلوچستان کی گورننس کو تباہ و برباد کر دیا۔
تبصرہ