سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی تحریک منہاج القرآن کے روحانی سرپرست ہیں : جی ایم ملک
صوفیاء کی تعلیمات کو نظر انداز کر کے ہم ہدایت کے راستوں سے بھٹک رہے ہیں۔ احمد نواز انجم
انسانیت کو برداشت کے کلچر کی ضرورت ہے، تعلیمات صوفیاء دین اسلام کی اصل ہے۔ شہزاد رسول
منہاج القرآن اور بزم قادریہ کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب
لاہور (19 دسمبر 2016) تحریک منہاج القرآن کے ڈائریکٹر امورخارجہ جی ایم ملک نے کہا ہے کہ قدوۃ اولیاء سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی البغدادی نے تجدید دین اور تصوف کے احیاء کیلئے عالمگیر سطح پر جو کاوشیں کی ہیں اس نے ہزاروں لاکھوں، مسلمانوں کی زندگیاں بدل دیں اور انہیں دین اسلام کا سچا خادم بنا دیا ہے۔ تحریک منہاج القرآن سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی کے پیغامات کی روشنی میں اسلامی ثقافت کے احیاء میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے اور اسلام کا پیغام امن و سلامتی اور محبت عام کر رہی ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری تحریک منہاج القرآن کے بانی اور پیر سیدنا طاہر علاؤ الدین رضی اللہ عنہ روحانی سرپرست ہیں۔ وہ تحریک منہاج القرآن اور بزم قادریہ کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری کے یوم ولادت کے موقع پر عظیم الشان روحانی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر کیک کاٹا گیا۔ ملکی سلامتی، عالم اسلام کی ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
تقریب میں منہاج القرآن کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز شہزاد رسول قادری، ڈائریکٹر امور خارجہ جی ایم ملک، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، ساجد بھٹی، عبد الحفیظ چوہدری، شیخ آفتاب احمد، ملک فضل حسین و دیگر بھی موجود تھے۔
نائب ناظم اعلیٰ احمد نواز انجم نے کہا کہ صوفیاء کی تعلیمات ہمیں گمراہی سے بچاتی ہیں۔ تعلیمات صوفیاء کو ہم نے نظر انداز کر رکھا ہے اسی لئے ہم ہدایت کے راستوں سے بھٹک رہے ہیں۔
شہزاد رسول نے اپنے خطاب میں کہا کہ امت مسلمہ اور پوری انسانیت کو محبت، احترام اور برداشت کے کلچر کی ضرورت ہے، مثبت رویے عام ہونگے تو امن و سلامتی حاصل ہو جائے گی۔ قدوۃ اولیاء سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی البغدادی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق انسانیت کی اصلاح اور فلاح کے چراغ جلائے ہیں۔ صوفیاء کی تعلیمات سے انفرادی اور اجتماعی امن و سلامتی کا آفتاب طلوع ہو سکتا ہے۔ تعلیمات صوفیاء ہی دین اسلام کی اصل ہے۔
تبصرہ