شہداء کے ورثا انصاف کے منتظر ہیں، ذمہ دار سزا سے نہیں بچ سکیں گے، وکلاء عوامی تحریک
سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس، آئندہ سماعت 27 جنوری کو ہو گی
سانحہ کی غلط ایف آئی آر کے اندراج سے حکومت کی بدنیتی آشکار ہوئی، مستغیث جواد
حامد
حکمران سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ جاری کریں، خرم نواز گنڈاپور کا خطاب
لاہور (25 جنوری 2017) انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے مزید سماعت 27 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ گزشتہ روز عوامی تحریک کے وکلاء انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوئے جن میں رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، مستغیث جواد حامد، شکیل ممکا ایڈووکیٹ و دیگر شامل تھے۔
عدالت کے احاطہ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مستغیث جواد حامد نے کہا کہ 2 سال سے شہداء کے ورثاء انصاف کے منتظر ہیں۔ ہم انصاف کے لیے دن رات کوشاں ہیں اور ہماری نظریں معزز عدالت پر ہیں۔ عدالت سے کچھ نہیں چھپایا تمام حقائق سے آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اصل ملزمان کانسٹیبل نہیں بلکہ ایوان اقتدار میں بیٹھے حکمران ہیں جن کے احکامات پر نہتے اور بے گناہ کارکنوں پر فائرنگ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کامل بھروسہ ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کی غلط ایف آئی آر کے اندراج سے حکومت کی بدنیتی آشکار ہوئی اور عدالت کے حکم پر درج ہونے والی ہماری ایف آئی آر کی غلط تفتیش سے ہم نے استغاثہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 27 جنوری کو استغاثہ کیس کی سماعت ہے اور 27 جنوری کو احتجاج بھی ہے۔ ہم انصاف کے لیے آخری سانس تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
دریں اثناء عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے27 جنوری کے احتجاج کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارا احتجاج پرامن ہے۔ احتجاج کی راہ میں روڑے اٹکانے سے باز رہے۔ انہوں نے بتایا کہ 27 جنوری کے پرامن احتجاج میں شرکت کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ استغاثہ کیس طلبی کے مرحلہ پر ہے۔ اس موقع پر حکمران شہداء کو انصاف دلوانے کے لیے جسٹس باقر علی نجفی کمیشن کی رپورٹ جاری کریں اگر حکمران سانحہ میں ملوث نہیں تو پھر وہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو جاری کرنے سے خوفزدہ کیوں ہیں؟
تبصرہ