حکومت سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کو ہٹانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے : منہاج القرآن علماء کونسل
منہاج القرآن علماء کونسل کا ہنگامی اجلاس، مرکزی، صوبائی اور ضلعی
عہدیداران کی شرکت
حساس معاملے پر عدلیہ کا نوٹس قابل تحسین ہے، حکومت کے کام عدلیہ کو کرنے پڑ رہے ہیں:
علامہ فرحت حسین شاہ
سوشل میڈیا پر ہزرہ سرائی کی روک تھام نہ ہونے پر پارلیمنٹ زمہ داروں کو کٹہرے میں
لائے مطالبہ
دہشتگردی کی قومی تعریف کا تعین کیا جائے، مذہب کو نفرت کا ذریعہ بنانے والوں کو دہشتگرد
قرار دیا جائے : اجلاس میں مطالبہ
لاہور (08 مارچ 2017) منہاج القرآن علماء کونسل کا ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت نائب ناظم اعلیٰ منہاج القرآن علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کی۔ اجلاس میں مرکزی صدر منہاج القرآن علماء کونسل علامہ امداد اللہ قادری، ناظم علماء کونسل علامہ میر آصف اکبر سمیت مرکزی، صوبائی و ضلعی عہدیداروں کی بڑی تعداد شریک تھی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ حکومت سوشل میڈیا پر نفرت انگیز اور توہین آمیز مذہبی مواد کو ہٹانے اور مانیٹر کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ قومی ایکشن پلان کے تحت نفرت انگیز مواد کو سوشل سائٹس سے ہٹانا اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جسے وہ پورا نہیں کر پائی۔ اس اہم معاملے پر عدلیہ کا نوٹس اور عملی کارروائی قابل تحسین عمل ہے۔ معزز جج کے اس بیان کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے کہا کہ گستاخی کرنیوالوں اور تماشہ دیکھنے والوں دونوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ جو کام حکومت کے کرنے کے ہیں وہ بھی عدلیہ کو کرنا پڑ رہے ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف لڑی جانیوالی جنگ میں بھی موجودہ حکمرانوں کا رویہ انتہائی غیر سنجیدہ ہے جس کا خمیازہ وسیع تر جانی و مالی نقصان کی صورت میں معصوم عوام بھگت رہے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امداد اللہ قادری نے کہاکہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد شائع کرنیوالے عالمی مجرم ہیں، انہیں فوری گرفتار کر کے ان پر دہشتگردی کو فروغ دینے کا مقدمہ چلایا جائے۔ اس حوالے سے امت مسلمہ کے حکمرانوں کو متحد ہو کر سنجیدہ اور اجتماعی فیصلے کرنا ہونگے۔ مسلمان ایک لاکھ 24 ہزار انبیاء کی تکریم کو اپنا ایمان سمجھتے ہیں۔ اس لئے ان مقدس ہستیوں کے احترام کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔ علامہ میر آصف اکبر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر تحریری اور تقریری صورت میں ہونیوالی گستاخیوں پر حکمران اور ذمہ دار ادارے غفلت کی نیند سوئے ہوئے ہیں، جس بنا پر ملک میں بد امنی، انتہا پسندی، قتل و غارت گری اور دہشتگردی کو تقویت مل رہی ہے۔ مقدس اور برگزیدہ ہستیوں کی شان میں آئے روز ہونیوالی گستاخیوں پر حکمران طبقہ نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے میں حکمران سنجیدہ نہیں۔
اجلاس میں علامہ محمد حسین آزاد، علامہ غلام اصغر صدیقی، مفتی خلیل احمد، علامہ عثمان سیالوی، علامہ رفیق رندھاوا، علامہ طیب اکرم، علامہ حمید سیالوی و دیگر موجود تھے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا کیلئے عالمی سطح پر متفقہ ضابطہ اخلاق تیار کیا جائے جس میں کسی بھی مذہب کے خلاف توہین آمیز مواد کی اشاعت کو کلیتاً ممنوع قرار دیا جائے۔ صرف بیانات دینے کی بجائے آل پارٹیز کانفرنس اور پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا جائے جس میں احترام مذاہب اور ناموس مصطفی ﷺ کے تحفظ کیلئے قومی پالیسی وضع کی جائے۔ تحریک منہاج القرآن اس اہم مسئلے پر عملی کردار ادا کرتے ہوئے جلد قومی کانفرنس کا انعقاد کرے گی جس میں سیاسی، مذہبی جماعتوں کے قائدین اور تمام مکاتب فکر کے علماء مشائخ کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ اجلاس میں حکمرانوں کی بے حسی کی پر زور مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا اور عالمی امن سے کھیلنے والے ملعونوں سے عالمی قوانین کے مطابق نمٹا جائے۔
تبصرہ