دہشتگردی کے خاتمے اور قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے سربراہ عوامی تحریک کے 5 سوال
نیوز لیکس، سانحہ ماڈل ٹاؤن، ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹس شائع کی جائیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
پنجاب میں فوجی آپریشن کیا جائے جس کا ریموٹ کنٹرول سول حکومت کے ہاتھ میں نہ ہو
جسٹس فائز عیسیٰ کمیشن رپورٹ کی روشنی میں ایکشن پلان سبوتاژ کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کی جائے
لاہور (14 مارچ 2017) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ کیا ہر 26 ماہ بعد قوم کو یہی بتایا جائے گا کہ ایکشن پلان پر عملدرآمد میں شدت لانے پر اتفاق ہو گیا ہے؟ حکومت کا دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ سے کچھ لینا دینا نہیں ان کی پہلی ترجیح اقتدار کے دن پورے کرنا اور دوسری ترجیح آئندہ عام انتخابات کے نتائج کو اپنے حق میں کرناہے جس کیلئے اہم پوسٹوں پر وفادار بیوروکریٹس کا تقرر و تبادلہ شروع ہے۔ وہ عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے ٹیلیفون پر گفتگو کررہے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے 5 سوال کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملکی ادارے دہشتگردی کے خاتمے اور قومی سلامتی کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہتے ہیں تو پھر سب سے پہلے
- جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں قومی ایکشن پلان کو سبوتاژ کرنے والے حکومتی افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
- نیوز لیکس، سانحہ ماڈل ٹاؤن، ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹس منظر عام پر لائی جائیں۔
- پنجاب میں ایک ایسا فوجی آپریشن شروع کیا جائے جس کا ریموٹ کنٹرول سول حکومت کے ہاتھ میں نہ ہو۔
- کلبھوشن نیٹ ورک کے معاملے کو پوری دنیا میں سفارتی سطح پر اٹھایا جائے۔
- حکمران خاندان کی شوگر ملوں میں خصوصی ویزوں پر کام کرنے والے بھارتی انجینئرز اور ٹیکنیشنز کے بارے میں اٹھنے والے سوالات کا جواب دیا جائے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ میں افواج پاکستان کے جوانوں، افسروں، عام شہریوں نے بہت قربانیاں دیں مگر سول حکومت اپنے سیاسی، ذاتی مفادات کی خاطر ان قربانیوں سے نظریں چرا رہی ہے اور قومی سلامتی کے ساتھ کھیل کھیلنے میں مصروف ہے، یہ کبھی بھی ایسا آپریشن نہیں ہونے دینگے جس کے نتیجے میں دہشتگردوں کے ہیڈ کوارٹرز کا خاتمہ ہو جائے کیونکہ دہشتگردوں کی نرسریاں ختم ہوئیں تو ان کی سیاست کا بھی خاتمہ ہو جائیگا، انہوں نے کہا کہ سرکاری فنڈز سے دہشت گردوں کی مدد کرنے والوں کے چہرے قوم کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف کارروائی نہ ہوئی تو پھر نیوز لیکس اور میمو گیٹ سکینڈل آتے رہیں گے اور نیشنل سکیورٹی پر کمپرومائز ہوتا رہے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قومی سلامتی کے اداروں نے پنجاب میں آپریشن اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے زور دے کر کہا تو حکمران نیوز لیکس طرز کا اور سکینڈل مارکیٹ میں لے آئیں گے یہ جمہوری حکمران نہیں بلکہ سیاسی مافیا ہیں۔
تبصرہ