انصاف ناپید اور جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
قائداعظم نے اقلیتوں کے تحفظ کی بات کی کرپٹ ایلیٹ نے اکثریت سے حقوق چھین لئے
وزیراعظم نے رزق حلال کے بارے میں پوچھے گئے سوالوں کا جواب نہیں دیا
سربراہ عوامی تحریک کی یوکے پارلیمنٹ کے باہر حملے کی مذمت، دہشتگردی عالمی مسئلہ ہے، گفتگو
لاہور (23 مارچ 2017) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ وطن عزیز میں سیاسی، سماجی، معاشی انصاف ناپید اور جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہو چکی ہے۔ قائد اعظم نے اقلیتوں کو تحفظ کا یقین دلایا تھا مگر یہاں عوام کی اکثریت مٹھی بھر مقتدر کرپٹ ایلیٹ کے ظلم اور استحصال کا شکار ہے۔ پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار جبکہ حکمران خاندان کے بچے بالغ ہونے سے پہلے ہی کھرب پتی بزنس مین بن جاتے ہیں۔ یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں وزیراعظم رزق حلال کے بارے میں پوچھے گئے سوالوں کا جواب نہیں دیتے۔ وزیراعظم ہاؤس قومی سلامتی کے تحفظ کی بجائے سلامتی پر حملے کرنے کا ہیڈ کوارٹر بن چکا ہے۔ کرپٹ حکمرانوں نے امن اور محبت کے فروغ کیلئے حاصل کئے گئے پاکستان کو کرپشن، انتہا پسندی اوردہشتگردی کے راستے پر ڈال دیا۔ وہ یوم پاکستان کے موقع پر عوامی تحریک کے مرکزی رہنماؤں سے ٹیلی فون پر گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کیا قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ نے پاکستان اس لئے بنایا تھا کہ جب کسی وزیراعظم سے اسکے محلات کے بارے میں سوال کیا جائے تو وہ جھوٹ بولے؟ اور عام آدمی رزق حلال کے ایک ایک نوالے کو ترسے۔ بیٹیاں والدین کے پاس شادی کے اخراجات نہ ہونے کے باعث بوڑھی ہوجاتی ہیں جبکہ حکمرانوں کو اپنے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اثاثوں کی تعداداور مالیت کا علم نہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک عام شہری کو عزت اور تحفظ دینے کیلئے حاصل کیا گیا تھا، مگر یہ مقاصد حاصل نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کرپٹ ایلیٹ نے آزادی اظہار کو سلب کرنے کیلئے مختلف طریقے اختیار کر رکھے ہیں اور سچ بولنے والوں کو اپنی جان سے گزرنا پڑتا ہے۔ پاکستان بننے سے قبل قابض انگریز کے عہد حکمرانی میں جلیانوالا باغ جیسے سانحات ہوتے تھے، قیام پاکستان کے بعد جنرل ڈائر کی آمرانہ سوچ رکھنے والے حکمران سانحہ ماڈل ٹاؤن برپا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 70 سال کے بعد بھی قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پاکستان میں انصاف قائم نہ ہو سکا۔ اقربا پروری، ذخیرہ اندوزی، چور بازاری اور لوٹ مار ختم ہونے کی بجائے بڑھ گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن پاکستان کو قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ کا حقیقی پاکستان بنانے کی جدوجہد کر رہے ہیں اور اس مقصد کیلئے بے مثال جانی و مالی قربانیاں دے رہے ہیں، ظلم کی یہ سیاہ رات ڈھل کر رہے گی اور پاکستان میں انصاف کا سورج طلوع ہو کر رہے گا۔ پاکستان کے 60 فی صد سے زائد امن پسند اور با شعور نوجوان پاکستان کو ہر قسم کی سیاسی برائیوں سے پاک کریں گے۔ دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے یو کے پارلیمنٹ کے باہر ہونیوالے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
تبصرہ