عوامی تحریک کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ

حکومت میں بیٹھے ملزمان انصاف کے عمل پر اثر انداز ہو رہے ہیں، ملزمان کی رہائی پر تشویش ہے
فوجی عدالت شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف کی فراہمی کیلئے کردار ادا کر سکتی ہے : ترجمان کی بریفنگ
سنٹرل ورکنگ کونسل کے ہنگامی اجلاس میں قرارداد منظور، باقر نجفی کمیشن رپورٹ شائع کی جائے

Model Town Massacre Case

لاہور (13 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے، حکومت میں بیٹھے ملزمان انصاف کے عمل پر اثر انداز ہو رہے ہیں، جس قانون اور ضابطے کے تحت عزیر بلوچ کا مقدمہ فوجی عدالت میں منتقل ہوا اسی قانون کے تحت سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس بھی فوجی عدالت میں لایا جائے۔ سنٹرل کونسل کے ہنگامی اجلاس کی صدارت سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کی جبکہ تحریک منہاج القرآن کے سنیئر رہنماؤں اور نائب ناظمین اعلیٰ نے بھی اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں شریک سنیئر رہنماؤں نے کہا کہ پولیس نے اپنی تفتیش میں جن کانسٹیبلوں کو فائرنگ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا، انہیں بھی چھوڑ دیا گیا۔ اجلاس میں منظور کی جانیوالی قرارداد میں جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ شائع کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

اجلاس کے بعد ترجمان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ایف آئی آر کے اندراج سے لے کر غیر جانبدار تفتیش اور فیئر ٹرائل تک اثر انداز ہو رہی ہے جس کا بڑا ثبوت پولیس اور پراسیکیوشن کی ملی بھگت سے گلو بٹ کی رہائی اور اب فائرنگ میں نامزد ملزمان کی ضمانتیں ہیں۔

سنٹرل ورکنگ کونسل کے ہنگامی اجلاس میں بریگیڈئر (ر) اقبال احمد خان، نائب ناظم اعلیٰ کوآرڈینیشن رفیق نجم، مستغیث جواد حامد، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، مرکزی سیکرٹری کوآرڈینیشن ساجد بھٹی، مرکزی صدر ویمن لیگ فرح ناز، علماء کونسل، یوتھ لیگ، ایم ایس ایم کے مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی۔

ترجمان نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے ہم اپنی ذمہ داریوں اور حکمت عملی سے پوری طرح آگاہ ہیں، جب ہماری ایف آئی آر درج نہیں کی جا رہی تھی اور ہمیں غیر جانبدار تفتیش کا حق نہیں دیا جا رہا تھا تو اس وقت ہم سڑکوں پر تھے اور آج ہم استغاثہ کی شکل میں قانونی جنگ لڑ رہے ہیں تاکہ کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ ہم نے انصاف کیلئے عدالت کے دروازے پر دستک نہیں دی، اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو پھر انصاف کے حصول کیلئے سڑکوں پر آئینگے ہماری قیادت اور ہمارے کارکنوں کیلئے نہ یہ سڑکیں نئی ہیں اور نہ ہی ریاستی جبر اور تشدد ہمارے راستے کی دیوار بن سکے گا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف بشکل قصاص کیلئے قانونی جدوجہد کی قیادت کر رہے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر کیس کی پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے وہ اپنی علالت اور مصروفیات کو بھی آڑے نہیں آنے دیتے جب وہ قصاص تحریک کے دوسرے راؤنڈ کا اعلان کریں گے تو ایک بار پھر کارکنوں کے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر کا منظر پوری دنیا دیکھے گی۔ ترجمان نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ فوجی عدالت شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف کی فراہمی کے حوالے سے کردار ادا کر سکتی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top