ڈان لیکس کی رپورٹ بدل سکتی ہے مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نہیں: خرم نواز گنڈاپور

جسٹس باقر نجفی جیسے باوقار ججز کی وجہ سے ابھی انصاف کا جنازہ نہیں اٹھ سکا
عوام کا لاوا پھٹا تو مصلحت کی پوشاک میں لپٹے فیصلے کام نہ آ سکیں گے، سیکرٹری جنرل PAT

لاہور (25 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ نیوز لیکس کی رپورٹ بدل سکتی ہے مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشنل کمیشن کی نہیں۔ جسٹس باقر نجفی جیسے باوقار اور جرات مند ججز کی وجہ سے انصاف کا جنازہ نہیں اٹھا۔ عوام کا لاوا پھٹا تو مصلحتوں کی پوشاک میں لپٹے فیصلے کام نہیں آ سکیں گے اور پھر عوام کا سمندر اپنا راستہ خود بنائے گا۔ وہ یہاں مرکزی سیکرٹریٹ میں اخبار نویسوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ قوم گواہ ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے 4 ماہ پہلے کہہ دیا تھا کہ پانامہ ہو یا نیوز لیکس حکمرانوں کا محاسبہ نہیں ہو سکے گا، کیونکہ جو نظام 100 شہریوں کے تڑپتے جسم دیکھ کر بھی ٹس سے مس نہ ہو وہاں کسی مظلوم کو انصاف نہیں مل سکتا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کا دامن ماڈل ٹاؤن کے 14 شہدا اور کروڑوں غریب پاکستانیوں کی امنگوں کے خون سے تر ہے آج نہیں تو کل ان کا یوم حساب ضرور آئے گا مگر عوام نے ملکی اداروں سے جو امیدیں وابستہ کی تھیں وہ پوری نہیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد ظالم اور سفاک حکمرانوں کو یقین ہو گیا ہے یہاں کچھ بھی ہو جائے، کچھ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس کے فیصلے میں ایسا کیا تھا کہ اسے طویل عرصہ تک محفوظ رکھا گیا اور اب طویل عرصہ کے بعد ڈان لیکس کی انکوائری سامنے لائی جا رہی ہے جو باضابطہ اعلان سے قبل ہی لیک کر دی گئی ہے اور اس میں کچھ بکروں کی قربانی پر اکتفا کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دونوں فیصلوں سے ثابت ہوتا ہے کہ ایوان اقتدار میں ایک ایسا مافیا بیٹھا ہے جو قانون سے بالا اور ملکی اداروں سے زیادہ طاقتور ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر طاہرالقادری اول روز سے کہہ رہے ہیں کہ ظالم اور سفاک حکمرانوں کے خاتمہ اور نظام بدلنے کیلئے سب کو مل کر نکلنا ہو گا ورنہ ایک خاندان قوانین اور قومی وسائل کو اپنے لئے استعمال کرتا رہے گا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top