سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان عدالتی کارروائی کو سنجیدہ نہیں لے رہے، وکلاء عوامی تحریک

مورخہ: 14 جون 2017ء

انصاف تک پہنچنے کیلئے جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کو استغاثہ کیس کا حصہ بنایا جائے
ملزمان کی حاضری پوری ہونے کے بعد کارروائی آگے بڑھے گی۔ نعیم الدین چوہدری ایڈوکیٹ

لاہور (14 جون 2017) سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی کارروائی کے بعد انسداد دہشتگردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے وکیل نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان عدالتی کارروائی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے۔ 4 ماہ قبل فروری 2017 میں اے ٹی سی نے 124 ملزمان کو طلب کیا مگر ملزم افسران حاضر نہیں ہورہے، حاضری مکمل ہو گی تو کارروائی آگے بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ملزمان کے وارنٹ جاری ہوئے ہیں تاہم سمجھتے ہیں کہ 13 بے گناہ افراد کے قاتل ملزمان کو کسی قسم کی رعایت نہیں ملنی چاہیے، اس موقع پر رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ اور مستغیث جواد حامد بھی ہمراہ تھے۔

نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ حیرت ہے پراسیکیوشن نے ملزمان کے پتہ جات فراہم نہیں کئے حالانکہ عدالت اور مظلوموں کی معاونت کرنا پراسیکیوشن کی ذمہ داری ہے مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں پراسیکیوشن کا جھکاؤ کسی اور طرف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آج کی عدالتی کارروائی کے دوران سانحہ ماڈل ٹاؤن کے تمام ملزمان کے پتہ جات فراہم کر دئیے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی مزید کارروائی 21 جون کو ہو گی۔

مستغیث جواد حامد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے انصاف کیلئے ضروری ہے کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو استغاثہ کیس کا حصہ بنایا جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top