سپریم کورٹ پانامہ JIT کی طرح باقر نجفی کمیشن رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دے: ڈاکٹر طاہرالقادری

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مال روڈ پر عوامی تحریک کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح پانامہ لیکس پر قائم JIT رپورٹ پبلک کی گئی اسی طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ پبلک کی جائے، انسانی خون بہانا مال لوٹنے سے بڑا جرم ہے۔ پانامہ JIT کے بارے میں میرا تجزیہ غلط اور دعا قبول ہوئی، شاندار رپورٹ مرتب کرنے پرJIT کے جملہ ممبران کو مبارکباد دیتا ہوں، سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی اسی سمت پر آیا تو کرپشن روکنے میں اہم پیش رفت ہوگی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ نواز شریف نااہل ہو جائیں اور ان کی جگہ انہی میں سے کوئی اور آجائے اور نظام چلتا رہے تو یہ کرپشن کے نظام کا تسلسل ہوگا، اقتدار اور پارلیمنٹ میں آنے والے ہر شخص سے اس کی جاگیروں، عالیشان محلات، فارم ہاؤسز، بنک بیلنس، لگژری گاڑیوں کی منی ٹریل مانگی جائے تاکہ کل کو پھر کسی نواز شریف کو نااہل کرنے کے لیے نئی JIT نہ بنانا پڑے۔ کرپشن کے سمندر کے ایک قطرے کا راز جاننے کیلئے سوا سال لگا۔ اعلیٰ ادارے شامل ہوئے ملک بار بار اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

جنوری 2013 میں انتخابی اصلاحات اور آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کو اس کی روح کے مطابق نافذ کرنے کے لیے لانگ مارچ کیا تھا، 5 دن وزیراعظم ہاؤس کے سامنے بیٹھے رہے، انتخابی اصلاحات اور آرٹیکل 62 اور 63 پر سپریم کورٹ ہماری درخواست منظور کر لیتی تو قوم کو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔

ہمارے کارکنوں نے اس ظالم نظام کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے جانیں دیں، ہزاروں کو حبس بے جا میں رکھا گیا۔ سینکڑوں آج بھی دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات بھگت رہے ہیں، مگر ہمارے موقف میں کوئی نرمی نہیں آئی، ہم 3 سال سے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ مانگ رہے ہیں۔ اس حوالے سے ٹرائل کورٹ، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بیٹھے ہیں۔ آخر کوئی تو ایسا شخص ہے جو آئین، قانون اور عدالت سے زیادہ طاقتور ہے اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کو انصاف نہیں ملنے دے رہا۔ اس لئے ہم نظام بدلنے کی بات کرتے ہیں تاکہ کوئی طاقتور فرد اداروں کو ڈرا نہ سکے، خرید نہ سکے اور اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کا ذریعہ نہ بنا سکے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے ویڈیو لنک خطاب میں احتجاج میں شریک ہونے پر تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی، ق لیگ، جماعت اسلامی، مجلس وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل، پی ایس پی اور دیگر تمام راہنماؤں، وکلاء نمائندوں، سماجی راہنماؤں کا شکریہ ادا کیا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ JIT نے اپنے حصے کا کام کر دیا اگلا مرحلہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا ہے۔ چہرے بدلنے سے کرپشن اور لوٹ مار بند نہیں ہوگی۔ اس کے لیے اداروں کی تشکیل نو کی ضرورت ہے۔ نواز شریف نے موجودہ لوٹ مار کے نظام کو جنم دیا اور اس نظام نے نواز شریف کو جنم دیا۔اب اس قاتل نظام کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کیس میں نواز شریف، شہباز شریف سمیت سانحہ کے کسی ماسٹر مائنڈ کو طلب نہیں کیا گیا اور جن 124 پولیس والوں کو طلب کیا گیا۔ ان میں سے کسی ایک کو گرفتار نہیں کیا گیا، انہیں ضمانت کروانے کی زحمت سے بھی بچایاگیا، کچھ راز دان افسروں کو بیرون ملک پرکشش عہدوں پر تعینات کر دیا گیا۔ پولیس نے جس عامر سلیم شیخ نامی انسپکٹر کوسانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل وغارت گری کا ذمہ دار ٹھہرا کر گرفتار کیا تھا اسے بھی پھولوں کے ہار پہنا کر واپسSHO کی سیٹ پر بٹھا دیا، یہ قاتل SHO کھلے عام کہتا پھر رہا ہے 14 بندے مارے تھے میرا کیا کر لیا اور وہ ہمارے کارکنوں کو دھمکیاں دے رہا ہے۔ قاتل نظام برقرار رہا اور چہرے بدلتے رہے تو پھر مظلوموں کا خون بہتا رہے گا اور قاتل دندناتے رہیں گے۔

سربراہ عوامی تحریک نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کی یاد، حصول انصاف اور حصول قصاص کے لیے عظیم الشان احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے پرعوامی تحریک کے کارکنان، عہدیداران اور جملہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو مبارکباد دی۔

عوامی تحریک کے احتجاجی جلسے سے پی پی پی کے سنیئر رہنما میاں منظور احمد وٹو، لیاقت بلوچ، میاں محمود الرشید، چوہدری محمد سرور، صاحبزادہ حامد رضا، سینیٹر عتیق الرحمان، پی ایس پی کے بیرسٹر مختار احمد، غلام محی الدین دیوان، میاں محمد منیر، خرم نوازگنڈا پور، رفیق نجم، جواد حامد، ساجد بھٹی، افضل گجر، حافظ غلام فرید اور تنزیلہ امجد شہید کی بیٹی بسممہ نے خطاب کیا۔ بسمہ نے کہا کہ میں ایک شہیدہ کی بیٹی کی نسبت سے اور مریم نواز کرپٹ باپ کی بیٹی کی نسبت سے تاریخ میں یاد رہے گی۔

میاں منظور احمد وٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف حسنی مبارک اور کرنل قذافی کی طرح اقتدار اپنی نسلوں تک محدود رکھنا چاہتے ہیں، لیکن ان کا انجام بھی یاد رکھیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری عالم اسلام کے عظیم سکالر ہیں، ان کے کارکنوں کو خون میں نہلانا بد ترین ظلم ہے۔

میاں محمود الرشید نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس اور اسکی ایف آئی آر پانامہ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے ممبران کے سپرد کریں۔ رانا ثناء اللہ کو جے آئی ٹی جِن نظر آتی ہے انکو اٹھتے بیٹھے بھوت بھی نظر آئینگے، کیونکہ یہ خود لاتوں کے بھوت ہیں اور قوم جانتی ہے یہ باتوں سے نہیں مانیں گے۔ جے آئی ٹی اور اسکی رپورٹ کو انکا باپ بھی مانے گا۔ قوم گو نواز گو کے نعرے پر اکٹھی ہو چکی۔ ماڈل ٹاؤن کیس پر پھانسیاں چڑھیں گے اور جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ بھی جلد پبلک ہو گی۔

پی ٹی آئی رہنما چودھری محمد سرور نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ویڈیو ریکارڈ کے ساتھ ساتھ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کو بھی پبلک کیا جائے۔ ظفر حجازی کو فوری طور پر بر طرف کیا جائے، وزیر اعظم استعفیٰ دے کر سپریم کورٹ میں صفائی دیں۔ نیشنل بنک کا صدر ایک ایسے شخص کو لگایا گیا جو سعودی عرب میں کرپشن کیس میں گرفتار ہوا۔ پی ٹی آئی نے اقتدار میں آ کر لوٹ مار کی دولت برآمد کر کے خزانے میں جمع نہ کروائی تو جیسے گورنر شپ چھوڑی اس طرح پی ٹی آئی کو بھی چھوڑ دوں گا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مکمل انصاف تک ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ17جو ن آمرانہ ذہنیت کا وار تھا، اہل سیاست، اہل دین اس ظلم پر خاموش رہے تو پھر ظالموں کا ہاتھ کوئی نہیں روک سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری کو جانتا ہوں انکا جپھا انکے خاتمہ کا سبب بنے گا، 17جون کے مظلوموں کی آہوں کی وجہ سے وزیر اعظم اللہ کی گرفت میں ہیں۔ جے آئی ٹی نے حکمران خاندان کا ایم آر آئی اور ایکسرے کر دیا۔ حکمرانوں کے جرائم کی فہرست بڑی طویل ہے۔ کرپشن کی وجہ سے انہوں نے قومی سیاست کا شیرازہ بکھیر دیا۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کی راہ میں حکمران رکاوٹ ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک نہ ہوئی تو ڈاکٹر طاہرالقادری کے کندھے سے کندھا ملا کر احتجاج کریں گے۔ یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے سلطنت شریفیہ نہیں، انکی گردنوں پر لاتعداد مظلوموں کا خون ہے۔ ان گردنوں کا مقدر صرف پھانسی کے پھندے ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سینیٹر عتیق الرحمان نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور انکے جرات مند کارکنوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو دبنے نہیں دیا، انصاف ہو کر رہے گا، انہوں نے ڈاکٹر طاہرالقادری زندہ باد کے نعرے بھی لگوائے۔ انہوں نے کہا کہ میں معزز ججز سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کو پبلک کریں۔

غلام محی الدین دیوان نے کہا کہ پاکستانی قوم کا واسطہ بے ایمان حکمرانوں سے پڑا ہے جو پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر بھی جھوٹ بھی بولتے ہیں، مجلس وحدت المسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ عوام نے کرپٹ حکمران خاندان کو مسترد کر دیا ہے۔ یہ ریاستی اداروں پر حملوں کے منصوبے بنا رہے ہیں مگر یہ اپنے ناکام ارادوں میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔ انہوں نے جسٹس باقر نجفی کمشن رپورٹ پبلک کرنے ک مطالبہ کیا۔

پی ایس پی کے بیرسٹر مختیار احمد نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے عوامی تحریک کے موقف کی حمایت کی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top