نواز شریف جرات ہے تو سازشیوں کے نام بتائیں ورنہ سمجھیں گے ایک بددیانت نے ریاست کے خلاف اعلان جنگ کر دیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
ڈاکٹر طاہرالقادری کا والہانہ استقبال، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا مطالبہ، کارکنوں
نے فیصلہ کن دھرنے کا مینڈیٹ دے دیا، شیخ رشید، شاہ محمود قریشی، چودھری سرور، چودھری ظہیر الدین
صاحبزادہ حامد رضا، عبدالخالق رضوی، صمصام بخاری، خرم نواز گنڈاپور کا خطاب
جی ٹی روڈ کی جماعت جی ٹی روڈ پر ہی دفن ہو گی، ایئرپورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو
لاہور (8 اگست 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ایک بہت بڑی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بددیانت شخص پوچھتا ہے میرا قصور کیا ہے، میں پوچھتا ہوں ماڈل ٹاؤن میں جن 14 بے گناہوں کی لاشیں گرائی گئیں ان کا قصور کیا تھا، تمہارا قصور تمہیں معلوم، میری دانست میں ماڈل ٹاؤن میں بے گناہوں کا خون بہانے پر یہ اللہ کی طرف سے مواخذہ ہے، کارکنوں نے دھرنے کا اختیار دے دیا، اب جو دھرنا ہو گا وہ آخری اور فیصلہ کن ہو گا، نواز شریف سمیت پوری ن لیگ دلوں پر حکومت کرے مگر پاکستان کی جان چھوڑ دے، اپوزیشن کو سی پیک منصوبے خطرے میں ڈالنے کے طعنے دینے والے اب خود سڑکوں پر ہیں، اب یہ منصوبے کیسے مکمل ہونگے؟ ہم نے کن کے خلاف دھرنے دیئے سب جانتے تھے، ہم نے کن کے خلاف دھرنے دیئے سب جانتے تھے، نواز شریف تم بتاؤ تمہارا احتجاج کس کے خلاف ہے؟ کبھی کہتے ہیں ’’انہوں نے سازش کی‘‘، کبھی کہتے ہیں ’’سازشی‘‘ سن لیں، یہ اگر مگر کی بزدلی چھوڑو جرات ہے تو نام لو ورنہ ہم سمجھیں گے ایک بددیانت نے ریاست کے خلاف اعلان جنگ کر دیا، نواز شریف آپ کو بددیانتی کا سرٹیفکیٹ ملا ہے آپ میں شرم ہوتی تو جی ٹی روڈ پر تماشا کرنے کی بجائے خاموشی سے گھر بیٹھتے، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کی جائے، پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کروائی جائیں، وفاق میں وہی وزیراعظم بنا جس کے سر پر نااہل نے ہاتھ رکھا، پنجاب میں بھی ن لیگ کی حکومت ہے، مینڈیٹ کا احترام کس نے نہیں کیا؟مینڈیٹ تو آج بھی آپ کا ہے اور نواز شریف آپ میں جرات ہے تو سازش کرنے والوں کے نام بتائیں ورنہ ہم سمجھیں گے ایک نااہل شخص نے ریاست کے خلاف اعلان جنگ کر دیا، جی ٹی روڈ کی جماعت جی ٹی روڈ پر ہی دفن ہو گی۔
احتجاجی ریلی سے شیخ رشید احمد، شاہ محمود قریشی، چودھری سرور، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، چودھری ظہیر الدین خان، صاحبزادہ حامد رضا، عبدالخالق رضوی، صمصام بخاری نے خطاب کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری صبح سوا آٹھ بجے اوسلو سے لاہور پہنچے جہاں ہزاروں کارکنان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایئرپورٹ کے باہر میڈیا اور کارکنوں سے گفتگو کی اس کے بعد ریلی کی شکل میں وہ ایئرپورٹ سے ناصر باغ پہنچے، راستے میں جگہ جگہ ان کا کارکنان نے استقبال کیا، کارکنان نے کبوتر چھوڑے، جگہ جگہ گھوڑوں نے رقص بھی کیا، تمام راستے ڈاکٹر طاہرالقادری پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، ریلی میں خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی۔
شیخ رشید نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو 14 شہداء کی بددعا لگی، نواز شریف احتجاج کی آڑ میں فوج سے این آر او مانگ رہے ہیں، اب انہیں بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا، شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی میں کمیشن کھایا، یہ پارٹنر ہیں، انہیں بھی بے نقاب کروں گا، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کی جائے، 14 شہداء کو انصاف دیا جائے۔
شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے حصول میں عوامی تحریک کے ساتھ ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ ہیں، ہم کل بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ساتھ تھے ہم آج بھی ان کے ساتھ ہیں، انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی جوڈیشل انکوائری کو پبلک کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کے کارکن نڈر اور جرات مند ہیں۔
تحریک انصاف کے مرکزی رہنما چودھری سرور نے کہا کہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کو یورپ میں مشکلات کا سامنا تھا اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے یورپ میں جا کر دلائل کے ساتھ اسلام پر انتہا پسندی کے لگائے جانے والے داغ کا جواب دیا جس کے نتیجے میں مسلمانوں کی مشکلات میں کمی آئی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پوری دنیا میں اسلام کا روشن خیال چہرہ پیش کیا اور انتہا پسندی کے خاتمے کی جنگ لڑی، عوامی تحریک کے کارکنوں کے ساتھ دہشتگردی ناقابل قبول ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف ہونا چاہیے، ہم حصول انصاف کی جدوجہد میں ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ ہیں۔
ق لیگ پنجاب کے جنرل سیکرٹری چودھری ظہیر الدین نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ کی طرف سے عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری اور کارکنان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آئے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ہماری قیادت کا کردار پہلے دن سے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ساتھ ہے، اب بھی ہمارا مطالبہ ہے کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دیا جائے۔
سنی اتحاد کونسل کے صدر صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پنجاب حکومت کی ماتحت ایجنسیاں ہمیں قتل کی دھمکیاں دے رہی ہیں ہم انہیں کہتے ہیں ہمت ہے تو آئیں، ہم کرپٹ اور بزدل شریف برادران نہیں ہیں کہ مشرف کی چند دن کی جیل سے گھبرا کر جدہ بھاگ جائیں گے، انہوں نے کہا کہ اب پاناما کے بعد ماڈل ٹاؤن کا احتساب ہو گا، انہوں نے کہا کہ ہم عوامی تحریک کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں اور خزانے کے چوروں کو انجام تک پہنچائیں گے۔
عبدالخالق رضوی نے بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور ڈاکٹر طاہرالقادری کو یقین دلایا کہ مجلس وحدت المسلمین کل بھی ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ تھی، آج بھی ہم ان کے ساتھ ہیں، شریف برادران کو 14 بے گناہوں کا خون ہضم نہیں ہو گا، انہوں نے کہا کہ ایک بے گناہ کو قتل کرنا پوری انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے شریف برادران نے 14 بار انسانیت کا قتل عام کیا۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظر عام پر لانے اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جعل سازوں کے ساتھ نرمی سے کام لیا، ورنہ جعلی دستاویزات پیش کرنے پر انہیں فوری 7 سال کیلئے جیل بھیجا جا سکتا تھا، انہوں نے کہا کہ مال روڈ پر نعرے درج ہیں کہ ’’ہم صادق اور امین ہیں، ہم نواز شریف ہیں‘‘ انہوں نے کہا کہ نواز شریف آج ایک گالی کا نام ہے، ایک خائن کا نام ہے، یہ خائن کہتے ہیں ہماری دلوں پر حکومت قائم ہو گئی، انہوں نے کہا کہ ہم انہیں واسطہ دیتے ہیں کہ ساری زندگی دلوں پر حکومت کرو لیکن پاکستان کی جان چھوڑ دو، جو غلیظ دل ہیں، جو کرپشن کو درست سمجھتے ہیں ان دلوں پر شوق سے حکومت کرو، ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے کہا کہ 100 لوگوں کو گولیاں مارنے والوں نے ایف آئی آر بھی درج نہیں ہونے دی، غیر جانبدار جے آئی ٹی نہ بننے دی اور استغاثہ میں جن 124 پولیس ملزمان کو طلب کیا گیا ان میں سے ایک بھی گرفتار نہیں ہوا، انہیں ضمانت کرنے کی تکلیف بھی نہیں دی گئی اور جنہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا حکم دیا انہیں طلب ہی نہیں کیا گیا، یہ ظلم ہم مزید برداشت نہیں کرینگے، ہمیں جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کا انصاف چاہیے۔
تبصرہ