انقلاب کی آواز دبانے کیلئے ماڈل ٹاؤن میں خون بہایا گیا : ڈاکٹر طاہرالقادری
14 لاشیں انصاف کی منتظر ہیں، سربراہ عوامی تحریک کی گفتگو
نواز شریف کی سوچ اور زبان میں ربط نہیں، مکمل مواخذہ اور محاسبہ ہونا چاہیے
لاہور (14 اگست 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب کی آواز دبانے کیلئے اشرافیہ نے ماڈل ٹاؤن میں خون بہایا، کوئی قاتل اور خائن کیسے انقلابی ہو سکتا ہے، 14 لاشیں انصاف کی منتظر ہیں۔ نعرے چوری ہو جاتے ہیں مگر فکر نہیں وطن عزیز کو لوٹنے والوں کا مکمل محاسبہ اور مواخذہ ناگزیر ہے۔ قاتل اعلیٰ ابھی تخت پر بیٹھا ہے۔ وہ سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد انقلابی بننے کی کوشش میں مبتلا ذہن میں خلل ہے۔ نا اہلی کا فیصلہ آنے سے ایک منٹ پہلے تک نظام بھی ٹھیک تھا اور آئین بھی، عوام اب ایسے لٹیرے کی کسی بات میں نہیں آئینگے۔ نا اہل نے کیسے تصور کر لیا کہ ان کا کوئی نیا ڈرامہ کارگر ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد نیب اس طرح متحرک نہیں ہوا جیسے ہونا چاہیے تھا۔ کرپشن کی باقیات ابھی اداروں میں موجود ہیں۔ کرپشن کے خاتمہ کی جنگ کا ابھی آغاز ہوا ہے، اسے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے عوام متحدہوں۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کی سیاست اوائل سے ہی تشدد، کرپشن اور دھوکہ دہی پر مبنی رہی ہے۔ انہوں نے شخصی اقتدار کو مضبوط بنانے کیلئے ریاستی طاقت استعمال کی اور جمہوری اخلاقیات کا جنازہ نکالا۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئین سے صداقت اور دیانت کا تقاضا کرنیوالی تمام شقیں نکالنے چاہتے ہیں۔ دیکھتے ہیں کون ان کا اس ناپاک ساز ش میں ساتھ دیتا ہے وہ جو کوئی بھی ہو گا قوم کے سامنے آ جائے گا۔
تبصرہ