سربراہ عوامی تحریک لندن سے لاہور پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر میڈیاسے خصوصی بات چیت

مورخہ: 31 اگست 2017ء

نواز شریف کا کاروباری وطن لندن، پاکستان ان کے اقتدار، لوٹ مار کا ہیڈ کوارٹر ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
سانحہ ماڈل ٹاؤن انصاف کیلئے پرامید ہیں جلد قاتل اعلیٰ بھی کک آؤٹ ہو گا، سربراہ عوامی تحریک
گھناؤنا کردار بے نقاب کرنے کیلئے والیم ٹین میں کرپشن کے ایکسرے، سکریننگ اور ایم آر آئی سمیت سب کچھ موجود ہے
ان کا جلد مواخذہ نہ ہوا تو یہ بیرونی طاقتوں سے مل کر پاکستان کے حالات خراب کر سکتے ہیں
اللہ نہ کرے پاکستان کے ساتھ ایک ٹکڑا پنجاب کا بھی بچ جائے تو یہ اسے بھی پاکستان کا نام دینے کو تیار ہونگے
نااہلیت کے پیچھے صرف اقامہ نہیں، کرپٹ اشرافیہ کی دنیا کے پانچوں براعظموں میں بزنس ایمپائرز ہیں
نیب آرڈیننس سیکشن 16 کہتا ہے فیصلہ ایک ماہ میں کیا جائے، سپریم کورٹ نے 6 ماہ کا کہہ کر نرمی برتی

Dr Tahir-ul-Qadri talks to media at Lahore Airport

لاہور (31 اگست 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے لندن سے لاہور پہنچنے پر ایئر پورٹ پر میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا اصل کاروباری وطن لندن پاکستان ان کے اقتدار اور لوٹ مار کا ہیڈ کوارٹر ہے، ان کا جلد مواخذہ نہ کیا گیا تو یہ بیرونی طاقتوں سے مل کر پاکستان کے حالات خراب کر سکتے ہیں، اللہ نہ کرے پاکستان کے ساتھ ایک ٹکڑا پنجاب کا بھی بچ جائے تو یہ اسے بھی پاکستان کا نام دینے کو تیار ہونگے، بالآخر قاتل اعلیٰ پنجاب بھی کک آؤٹ ہو گا، اصل تحقیقات کا آغاز اقتدار سے بے دخلی پر ہو گا، یہ قاتل ڈاکو اور خائن ہیں کبھی قانون کا سامنا نہیں کر سکتے، احتساب عدالت نیب آرڈیننس سیکشن 16 کے تحت ایک ماہ کے اندر فیصلہ سنانے کی پابند ہے، سپریم کورٹ نے 6 ماہ کی مدت دے کر نرمی برتی، باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک ہونے کی دیر ہے شہباز شریف سمیت ملوث تمام وزراء ننگے ہو جائینگے، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کیلئے پنجاب حکومت کو 12 ستمبر کا نوٹس دیا ہے ہم انصاف کیلئے پرامید ہیں، شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کے حوالے سے نیب کو اپنی کریڈیبلٹی قائم کرنے کا موقع ملا ہے، نااہلیت کے پیچھے صرف اقامہ کا مسئلہ نہیں ہے سارے ریفرنس کرپشن کے ہیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کے لندن کے تنظیمی دورہ کے بعد وطن واپس پہنچنے پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر حسین محی الدین، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، جواد حامد، راجہ زاہد، امیر تحریک لاہور حافظ غلام فرید و دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔ کارکنوں نے سربراہ عوامی تحریک پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور گوشہباز گو کے نعرے لگائے، ویمن لیگ کی رہنما افنان بابر اور آمنہ بتول کی قیادت میں خواتین نے اپنے قائد کا پرتپاک استقبال کیا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ عید اپنے وطن پاکستان میں کی اور مجھے نماز عید کے موقع پر تمام صحافی ملتے ہیں اور یہ عید کے موقع پر اپنے ملک لندن چلے جاتے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ کی دنیا کے پانچوں براعظموں میں بزنس ایمپائرز ہیں، نواز شریف جب وزیراعلیٰ پنجاب بنے تو اس وقت کرپشن لوٹ مار کے ذریعے گلوبل بزنس پر کام شروع ہوگیا تھا، میرا خیال ہے والیم ٹین میں کرپشن کے ایکسرے، سکریننگ اور ایم آر آئی سمیت سب کچھ موجود ہے، ان کا گھناؤنا کردار بے نقاب ہو کر رہے گا۔ ان کی دنیا میں جتنی پراپرٹی اور کاروبار ہیں شاید اتنا کاروبار کوئی ریاست بھی نہ کر سکے، سپریم کورٹ نے انہیں نااہل قرار دیا ہے، کسی چھوٹی سی بات پر اتنا بڑا فیصلہ نہیں آسکتا، سپریم کورٹ نے ساری تحقیقات ملاحظہ کی ہیں، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کو سراہتا ہے، انہوں نے رول آف لاء پر عمل کرتے ہوئے ان کو پراپر چینل میں ڈالا ہے، اب یہ بھاگ رہے ہیں، نیب نے تین نوٹس بھیجے کوئی پیش نہیں ہوا کیا کسی عام ملزم سے نیب یہی سلوک کرتا ہے؟ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے کہا کہ اشرافیہ کا اقتدار کمزور ہوا ہے تو انصاف کا راستہ کھلا ہے، تحقیقات اس وقت ہوتی ہیں جب ادارے غیر جانبدار ہوتے ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top