اللہ کے پاس جانورکا گوشت نہیں صاحب قربانی کا حسن عمل پہنچتا ہے : منہاج القرآن

مورخہ: 31 اگست 2017ء

اجتماعی قربانی سے کم آمدنی والے طبقات کو بھی سنت ابراہمی کے فریضے کی ادائیگی کا موقع ملتا ہے:امجد شاہ
تحریک منہاج القرآن شب و روز خدمت انسانیت کیلئے کوشاں ہے، سیمینار سے خطاب

لاہور (31 اگست 2017) عیدالاضحی کا بنیادی فلسفہ قربانی، ایثار، خلوص اور راہ خدا میں اپنی عزیز ترین چیز نچھاور کر دینا ہے۔ اگر عید الاضحی سے قربانی کا تصور اور فلسفہ نکال دیا جائے تو پھر عید الاضحی کا مفہوم بے معنی ہوجاتا ہے۔ حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل نے اطاعت خداوندی میں حکم خداوندی اور رضائے الہی کو انجام دیتے ہوئے قربانی دی، اس مقصد کے پس پشت ذاتی مفادات یا خواہشات نہیں تھیں، نہ وہ کسی نمود و نمائش کے لیے خود کو قربان کر رہے تھے، انبیائے کرام کی یہ عظیم قربانی انسانیت کے لیے روشن مثال اور مسلمانوں کے لیے اطاعت و ایثار کا حسین نمونہ ہے۔ سنت ابراہیمی واسماعیلی کوپورا کرنے کے لیے جانوروں کی قربانی کے ساتھ ساتھ اپنے مفادات، ذاتی خواہشات، غلطیوں، کوتاہیوں اور خطاؤں کی بھی قربانی ضروری ہے۔ بطور مسلمان ہمارا ایمان ہے کہ اللہ تعالی کے حضورجانورکا گوشت نہیں صاحب قربانی کی نیت اور حسن عمل پہنچتا ہے۔ ہمارا ہدف، ہماری نیت، ہمارا ایثار، ہمارا خلوص اور جذبہ پیش ہوتاہے۔ ہمیں اپنی توجہ اس جانب مرکوز رکھنی چاہئے کہ کتنے اخلاص اور ایثار کے ساتھ قربانی پیش کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر سید امجد علی شاہ نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ’’فلسفہ قربانی‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سیمینار میں جواد حامد، خرم شہزاد، ایوب انصاری، سعید اختر، حافظ غلام فرید، حافظ اشتیاق حنیف مغل ودیگر موجود تھے۔

سید امجد علی شاہ نے کہا کہ عید الاضحی پرہمیں عہد کرنا چاہیے کہ دنیا کے تمام محکوم، مظلوم طبقات اور استحصال زدہ عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کریں گے، پاکستان میں عدل وقانون کے نفاذ، آئین کی بالا دستی اور صحیح اسلامی اقدار کے فروغ کے لیے کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عید الاضحی کا صحیح حق اُس وقت ادا ہوگا جب ہم اس کے تقاضوں کو پورا کریں گے اور اس کی ضرورت، افادیت، مقصدیت پر غوروفکر کر کے اس کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام لاہور سمیت ملک بھر میں 300 سے زائد مقامات پر اجتماعی قربانی کا اہتمام کیا جارہا ہے، ہزاروں جانوروں کا گوشت لاکھوں مستحقین تک پہنچانے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، لاہور میں قائم کی گئی مرکزی قربان گاہ میں سیکڑوں گائیں، بکرے، دنبے اور چھترے قربان کئے جائیں گے، ہزاروں مستحقین تک حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق گوشت پہنچایا جائے گا، مرکزی قربان گاہ سمیت ملک بھر میں بنائی گئیں قربان گاہوں میں صفائی اور جانوروں کی آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کے لئے شاندار انتظامات کئے جارہے ہیں، اجتماعی قربانی کے تصور کو عام کرنے کی ضرورت ہے اس سے کم آمدنی والے طبقات کو بھی سنت ابراہیمی کے فریضے کی ادائیگی کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عید الاضحی پر خوشیاں بانٹیں اور اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کریں۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top