روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بند کرایا جائے: عوامی تحریک لودہراں
پاکستان عوامی تحریک لودھراں کے زیراہتمام برما کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج اور عوامی ریلی 8 ستمبر 2017ء کو نکالی گئی۔ حافظ شیر محمد آرائیں، مجید ناشاد، ملک عابد نواز، ڈاکٹر صدیق، راؤ محمد اسحاق خان، مرزا علی، خواجہ محمد قاسم، حافظ محمد ارشاد، سید لعل شاہ بخاری، ملک اسلم حماد، ملک سلطان آرائیں، ارشد علی مرزا، خواجہ محمد احمد قادری، سید وسیم بخاری، ملک محمد اختر، راؤ محمد اخلاق، رانا محمد طاہر، فوجی محمد اعجاز، فوجی ظہور حسین، محمد ابراہیم، شیخ رفیع کاشف، محمد شاہد، کاشف علی مصطفوی، مرزا عیش، محمد نوید بھٹی، اقبال نیاز سکھیرا کے علاوہ احتجاج میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے ریلی میں شرکت کی۔ احتجاجی ریلی چلڈرن پارک سے شروع ہو کر پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔
اس ریلی میں قرارداد پیش کی گئی کہ جب کسی ملک میں دہشت گردی ہوتو مسلمانوں پر الزام دیا جاتا ہے برما کے مسلمان بھائیوں پر ظلم کو دیکھتے ہوئے برما کو دہشت گرد ملک قراردیا جائے اور اس سے تمام روابط بھی ختم کیے جائیں۔
احتجاج میں عوامی تحریک لودھراں کے صدر مہر شعبان ورک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر ہمارے حکمرانوں کو چاہیے تھا کہ ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے، ان کی مدد کے لیے ترکی سے پہلے برما پہنچتے مگر اب تک ہمارے حکمران کے منہ سے ایک جملہ بھی برما کے مسلمان بھائیوں کی ہمدردی کے لیے نہیں سنا۔ ڈاکٹر طاہر القادری ملک پاکستان کے وہ واحد لیڈر ہیں جنہوں نہ صرف عملی طور پر منہاج ویلیفئر سوسائٹی کے ذریعے برما کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کو پہنچے ہیں۔
صدر منہاج القرآن علماء کونسل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام صرف اور صرف پاکستان تک محدود نہیں دین اسلام سب کے لیے رحمت ہے۔ جب کسی ملک میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس کا الزام مسلمانوں پر لگا دیا جاتا ہے مگر آج جو کچھ برما میں ہو رہا ہے کیا یہ کسی دہشت گردی سے کم ہے۔ اس موقع پر ضلعی صدر جماعت اہلسنت حافظ اکرم کانجو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ترکی اور ایران برما کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کو پہنچ سکتے ہیں تو ملک پاکستان کی حکومت کو کیا پریشانی ہے وہ ان مظلوم بھائیوں کی مدد کیوں نہیں کرنا چاہتے۔
صدر انجمن تاجران تاصم مسعود بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو سوچنا ہوگا اور UNO کی خاموشی ایک سوالیہ نشان ہے۔ UNO کو برما کے مظلوم مسلمانوں کی طرف نظر دوڑاناہوگی۔ آخر میں چوہدری عبدالغفار سنبل ضلعی امیر TMQ نے احتجاج کے شرکاء سے خطاب خطاب کرتے ہوئے کہا کے آج ہر شخص کی زبان اور دل رو رہا ہے۔ ہمارے دل برما کے مسلمان بھائیوں کے لیے دھڑکتے ہیں ہم اپنے مسلم بھائیوں کی مدد کے لیے ہر صورت تیار ہیں۔ ریلی کے اختتام پر برما میں بسنے والے مظلوم مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔
تبصرہ