شہباز شریف دبوچے جانے سے قبل نجفی کمیشن رپورٹ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے حوالے کر دو: ڈاکٹر طاہرالقادری
ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، تین سال قانونی جنگ لڑی، عدالتوں پر اعتماد کیا، پریس کانفرنس
بھوکے مرجائیں گے، تمام وسائل انصاف کے حصول میں خرچ کر دیں گے مگر قاتلوں کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے
2013 میں کہا تھا نواز شریف آپ پر پاکستان کی زمین تنگ ہو جائیگی، قبر کی جگہ بھی نہیں ملے گی، آج سارا خاندان دربدر ہے
جسٹس مظاہر اکبر علی نقوی نے جرات مندانہ فیصلہ دیا، عدلیہ کا ہمیشہ احترام کیا، فیصلے سے انصاف کا بول بالا ہوا
شریف برادران جتنے گھٹیا اخلاق کے مالک اور کرپٹ ہیں اس پر ریسرچ کیلئے اداروں کو 50 سال چاہئیں
پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی 17 جون 2014ء کی پریس کانفرنس کی ویڈیو بھی دکھائی گئی، سربراہ عوامی تحریک
لاہور (21 ستمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کیے جانے کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ آنے کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کان کھول کر سن لو دبوچے جانے سے قبل جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ ورثاء کے حوالے کر دو۔ تمام وسائل انصاف کے حصول کیلئے خرچ کر دیں گے، بھوکے مر جائیں گے مگر قاتلوں کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔ شریف خاندان اللہ کی پکڑ میں آچکا ہے اور بھاگتا پھررہا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے تمام کرداروں کو ای سی ایل پر ڈالا جائے۔ پنجاب کے حکمران اپیل کریں ہم وکیل کریں گے۔ قاتل اعلیٰ کا کوئی ہتھکنڈا اور فلمی ڈائیلاگ ان کے کام نہیں آئے گا۔ رپورٹ پبلک ہو کر رہے گی۔
اس موقع پر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء، چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین و سینئر رہنما پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے پریس کانفرنس کے آغاز پر وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی 17 جون 2014ء کی پریس کانفرنس کی ویڈیو دکھائی جس میں شہباز شریف نے جوڈیشل انکوائری کا اعلان کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر میری طرف اشارہ بھی ہوا تو میں استعفیٰ دے دوں گا خود کو قانون کے حوالے کر دوں گا اور ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دوں گا۔ ڈاکٹر طاہر القاری نے کہا کہ قاتل اعلیٰ تم میں ہمت اور جرات ہے تو اپنے وعدے پر عمل کرو اور رپورٹ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے حوالے کرو۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب کی میز پر پڑی ہے۔ وزیراعلیٰ بھی بیرون ملک جارہے ہیں، اللہ بہتر جانتا ہے کہ یہ واپس آئیں گے یا ان کا جانا عارضی ہے۔ 2013ء میں کہا تھا نواز شریف آپ پر پاکستان کی زمین تنگ ہو جائیگی، قبر کی جگہ بھی نہیں ملے گی، آج سارا خاندان دربدر ہے۔
جسٹس مظاہر اکبر علی نقوی نے جرات مندانہ فیصلہ دیا، عدلیہ کا ہمیشہ احترام کیا، فیصلے سے انصاف کا بول بالا ہوا۔ اس موقع پر حق کا علم بلند رکھنے پر اور مظلوموں کی آواز بننے پر میڈیا کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ہم نے ہر جبر اور ظلم سہا مگر انصاف عدالتوں سے مانگا اور کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا۔ میرے اور میرے کارکنان کی بدترین کردار کشی کی گئی۔ گھٹیا الزام تراشی کی گئی، الحمدللہ ہم سرخرو ہوئے اور قاتل منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔ ہماری قانونی جدوجہد اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی آہیں رنگ لائی ہیں، انصاف کے عمل کی ابتداء ہوئی ہے، انتہا بھی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ شریف برادران جتنے گھٹیا اخلاق کے مالک ہیں اس پر اداروں کو ریسرچ کیلئے 50 سال سے زائد عرصہ چاہیے۔ یہ کسی حد تک بھی گر جانے والے لوگ ہیں۔ 12 گھنٹے ماڈل ٹاؤن کو میدان جنگ بنایا گیا، نہتے کارکنوں پر درندوں نے اندھا دھند گولیاں برسائیں، حاملہ خواتین کو چھلنی کیا اور آج کے دن تک کسی ایک درندے کو بھی نہ جیل ہوئی نہ کوئی سزا، شریف برادران نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے احکامات دینے والے پولیس افسران کو اہم عہدے دے کر بیرون ملک بھجوا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سوئے ہوئے کارکنوں کو جگا کر گولیوں سے چھلنی کیا گیا، ابھی تو ہم نے ظلم کے خلاف صرف احتجاج کا اعلان کیا تھا، ابھی تو کوئی سڑک پر نہیں آیا تھا، یہ درندے اگر سیاسی ہوتے تو ہمارا سیاسی انداز میں مقابلہ کرتاہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف شہباز شریف سن لو تم قاتل ہو، تم سونے کو ترسوں گے، دیواروں کو ٹکریں مارو گے۔ 10، 10 نیند کی گولیاں کھاؤ گے مگر نیند نہیں آئے گی۔ بے گناہوں کا خون آپ کو سونے نہیں دے گا، آپ گرفت میں آچکے ہیں۔ آپ کی گرفت اللہ کی طرف سے ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انہوں نے کبھی سوچا تھا کہ اقتدار سے انہیں جوتے مار کر نکالا جائے گا اور یہ سڑکوں پر چلاتے پھریں گے ہمیں کیوں نکالا؟ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کیا تم مظلوموں کے خلاف اپیل میں جاؤ گے، تمہیں شرم آنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بہتری کی طرف چل پڑا ہے، شاید یہ قائداعظم کا تڑپنا کام آرہا ہے کہ انہوں نے جن مظلوموں کیلئے پاکستان بنایا تھا آج وہ تکلیف میں ہیں، وہ قربانیاں رنگ لارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے، ابھی احتجاج کی ضرورت نہیں، احتجاج ہمارا حق ہے وہ جب چاہیں گے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف شہباز شریف قانون کے سامنے سر جھکا دو ورنہ نہ اس دنیا میں چین سے جی سکو گے نہ اگلے جہان آپ کو چین ملے گا، قیامت کے دن سب سے پہلے حساب قاتل کا ہو گا اور قتل ثابت ہونے پر سیدھا جہنم میں جاؤ گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف دبوچے جانے سے قبل جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کر دو یہی آپ کیلئے بہتر ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاناما کے کرپٹ کردار اقتدار کے ایوانوں میں بے عزت ہونے کے بعد اب پھانسی کے پھندوں پر جھولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو پاکستان نہیں آنے دیا جارہا کہ کہیں وہ سلطانی گواہ نہ بن جائے۔
تبصرہ