کربلا میں خاندان رسالت ﷺ کی خواتین کا کردار ناقابل فراموش ہے: منہاج القرآن ویمن لیگ
جو مشن حضرت امام حسین علیہ السلام لے کر نکلے تھے سیدہ زینب سلام اللہ علیہا نے اسے انجام تک پہنچایا
میدان کربلا میں موجود خواتین صبر و برداشت کا پہاڑ نظر آ تی ہیں: فرح ناز
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام ’’کربلا میں خواتین کا کردار‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب
لاہور (29 ستمبر 2017) منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے کہا ہے کہ سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کابے مثل کردار، حضرت کلثوم سلام اللہ علیہا ، سیدہ سکینہ سلام اللہ علیہا ، اسیران اہل بیت اور کربلا کے دیگر عظیم شہداء کی بیویوں، ماؤں، بیٹیوں کا کردارآج کی خواتین کیلئے مشعل راہ ہے۔ صرف عاشورہ میں ہی نہیں کربلا میں موجود خواتین نے شہادت امام عالیٰ مقام علیہ السلام کے بعد مختلف مقامات پر اپنے اہم کردار سے یہ ثابت کیا ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام اپنے ساتھ رہتی دنیا تک تربیت کرنے والی مثالی خواتین کو لے کر مدینے سے نکلے تھے۔ کربلا میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے ساتھیوں کو ان کی ماؤں، بیویوں اور بیٹیوں نے ہمت اور حوصلہ دیا کہ تم سے زیادہ قیمتی سیدہ فاطمۃ الزہرہ کے فرزند ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ تمہارے ہوتے ہوئے دشمن حضرت امام حسین علیہ السلام کو نقصان پہنچا دے۔ روز محشر سیدہ کائنات کو کیا منہ دکھائیں گے۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام ’’کربلا میں خواتین کا کردار‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہی تھیں۔ اس موقع پر افنان بابر، عائشہ مبشر، زینب ارشد، آمنہ بتول، کلثوم جاوید، کلثوم طفیل، عائشہ قادری، ایمن قادری و دیگر بھی موجود تھیں۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کی شریک حیات ام لیلیٰ سلام اللہ علیہا اور ام رباب سلام اللہ علیہا کی بے مثال قربانیوں کو آج بھی تاریخ یاد کرتی ہے۔ کربلا میں موجود عظیم ماؤں کا حوصلہ ہی تھا کہ اسلام کی سربلندی کیلئے ایک نے عمر بھر کی کمائی حضرت علی اکبر علیہ السلام کو حضرت امام حسین علیہ السلام کے عظیم مشن پر قربان کر دیا۔ حضرت ام رباب سلام اللہ علیہا نے اپنے چھ ماہ کے ننھے شیر خوار کو قربان کیا۔ کربلا میں سیدہ سکینہ سلام اللہ علیہا کا کردار اہل قلب کو سسکیاں لینے پر مجبور کر دیتا ہے۔ سیدہ زینب سلام اللہ علیہا برداشت اور صبر کے اعلیٰ درجے پر فائز تھیں۔ دم توڑتی انسانیت کو زندہ کرنے کا جو ارادہ حضرت امام حسین علیہ السلام گھر سے لے کر نکلے تھے اس کو انجام تک کردار و گفتار زینب سلام اللہ علیہا نے پہنچایا۔ آج کی مجبور و مظلوم خواتین کیلئے کربلا کی عظیم خواتین مشعل راہ ہیں۔ میدان کربلا میں یزیدی ظلم کے خلاف نہ صرف خاندان رسالت ﷺ کی اہل حرم نے قربانیاں پیش کیں بلکہ اس گھرانے کی کنیزوں اور حسینی انصاری خواتین نے بھی اپنے ایثار اور قربانیوں کے جوہر دکھائے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ کربلا جیسی ماؤں کا کردار پیش کرنے سے قاصر نظر آتی ہے۔ کسی بھی انقلابی مشن میں خواتین کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ کربلا کی تاریخ میں خاندان رسالت ﷺ کی مستورات کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ خواتین نے معصوم بچوں کو بھوک اور پیاس کی شدت سے بلکتا ہوا دیکھا، اپنے سہاگ کو راہ خدا میں قربان ہوتے دیکھا لیکن رسول ﷺ کے دین کی کشتی کو ڈوبنے نہیں دیا۔
تبصرہ