شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا سہ روزہ علوم الحدیث کانفرنس میں علماء و مشائخ سے خطاب

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سہ روزہ علوم الحدیث کانفرنس کے تیسرے اور آخری روز چاروں صوبوں سے آئے ہوئے علما، مشائخ، خواتین سکالرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دشمن خارجیت اور فرقہ واریت پھیلا کر اسلام کے قلعہ پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کررہے ہیں۔ پاکستان اور اسلام کے بارے میں فکری مغالطے پیدا کر کے نوجوانوں کو گمراہ، حلال اور حرام، سچ اور جھوٹ، نیکی اور بدی، دیانت اور خیانت، امن اور دہشتگردی، جہاد اور فساد کی تمیز ختم کر رہے ہیں اور اہم عہدوں پر براجمان کچھ عہدیدار آلہ کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔ جن حکمرانوں کے اثاثے کاروبار ی مفادات، محلات بیرون ملک ہیں وہ پاکستان کے وفادار نہیں ہو سکتے۔ یہ عناصر حکومت پاکستان میں کرتے ہیں مگر ان کے ’’فکری نظریاتی‘‘ ہیڈکوارٹر بیرون ملک ہیں۔ ختم نبوت کے حلف میں تبدیلی اور کرپشن کیسز کے اندراج پر فوج اور عدلیہ کے خلاف منفی مہم منصوبہ بندی کے عین مطابق ہے۔ انصاف کے اداروں کے خلاف مہم چلا کر لاقانونیت کے ایک نئے گھنائونے کلچر کی بنیاد رکھی جارہی ہے۔

اس پرفتن دور میں علما، مشائخ، سکالرزاور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ مسلکی، گروہی، جماعتی، ذاتی مفادات سے بالا ہو کر اتحاد بین المسلمین اور قرآن و سنت کی اصل فکر کو عام کریں۔ علماء سوشل میڈیا کے ذریعے خارجی نظریات وعقائد پر حملوں سے خود بھی آگاہ رہیں اور سادہ لوح پاکستانیوں کو بھی سماجی رابطوں کی ان ویب سائٹس کے منفی اور گھناونے استعمال و مضمرات سے آگاہ کریں اور بلا تحقیق تحریری مواد کو قبول نہ کریں۔ فکر و نظر کو مطالعہ کے ساتھ وسعت دیں اور اللہ سے صراط مستقیم پر چلنے اور تنگ نظری سے نجات کی دعا کریں۔ ہر برائی اور بحران تعصب، تنگ نظری اور خودغرضی سے جنم لیتا ہے۔

سربراہ عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سہ روزہ علوم الحدیث کانفرنس میں شریک علماء و مشائخ اور سکالرز کو اسناد بھی دیں۔ بعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی دولت کی حفاظت اور بدعنوان عناصر کا قانون کے مطابق کڑا اور بے رحم احتساب چیئرمین نیب سمیت ہر حکومتی، ریاستی عہدیدار کی قومی، آئینی، قانونی ودینی ذمہ داری ہے۔ افراد آتے جاتے رہتے ہیں ملک اور ادارے ہمیشہ کیلئے ہوتے ہیں۔ پاکستان کو نااہلی، بدعنوانی اور کرپشن کی دلدل سے نکالنے کا یہ نادر موقع ہے، اسے ضائع نہیں ہونا چاہیے، قانون انصاف کی بالادستی ہو گی تو ہماری آئندہ نسلیں بھکاری نہیں کہلوائیں گی، یہ وقت ملک اور آزادی کی حفاظت کا ہے۔

غربت یا وسائل کی کمی سے نہیں قومیں ناانصافی اور قانون کا مذاق اڑانے سے تباہ ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21 ویں صدی میں پاکستان میں خائن، بدعنوان اور نااہل عناصر انصاف و احتساب کے اداروں کا مذاق اڑارہے ہیں اور لاقانونیت کے ایک نئے گھنائونے کلچر کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ ریاستی ادارے اور محب وطن عوام اس پر کب تک خاموش رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام کرپشن، ابن الوقتی، خیانت اور لاقانونیت کی روک تھام کیلئے محراب ومنبر سے حق اور سچ کی آواز بلند کریں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top