ختم نبوت کے قانون کو ختم کرنیوالے کٹہرے میں لائے جائیں: ڈاکٹر حسین محی الدین
اپوزیشن آئندہ حکومت کے کسی بل کی حمایت نہ کرے، عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کانفرنس سے خطاب
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذہنی، فکری، ایمانی، اخلاقی عالمگیر انقلاب کے داعی
و قائد ہیں، سینکڑوں کارکنان کی شرکت
آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کو کمزور اور متنازع بنانے کے لیے ختم نبوت کے
قانون میں تبدیلی کی سازش کی گئی
لاہور (4 نومبر 2017) تحریک منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ختم نبوت کے حلف نامہ میں تبدیلی اور اس حوالے سے موجود قانون کو سرے سے ختم کر کے موجودہ حکومت نے کروڑوں اسلامیان پاکستان کی ایمانی اساس پر حملہ کیا، حکمران جماعت کے ذمہ داران برملا اعتراف کررہے ہیں کہ قوانین میں ردوبدل منصوبہ بندی کے تحت ہوا، لہٰذا جب تک اس سازش میں ملوث عناصر کٹہرے میں نہیں لائے جاتے تب تک نبی آخر الزمان ﷺکے دیوانوں اور پروانوں کے دلوں کو سکون نہیں ملے گا، حکومت کی اس مذموم اور ناپاک حرکت کے بعد پارلیمنٹ میں بیٹھی ہوئی اپوزیشن کی جماعتیں کسی قسم کی قانون سازی میں حکومت کی مددنہ کریں۔
ختم نبوت کے قانون میں ردوبدل درحقیقت آقاﷺ سے محبت اور والہانہ وابستگی کو کمزور اور متنازع بنانے کی گھناؤنی سازش ہے۔ حکمرانوں نے ختم نبوت کے قانون کے خلاف اور نااہل شخص کو پارٹی صدر بنانے کیلئے ناجائز قانون سازی کر کے عوام اورپارلیمنٹ کے مینڈیٹ کی توہین کی جسے تحریک منہاج القرآن کے دنیا بھر میں موجود کروڑوں کارکنان اور وابستگان کو دکھ ہے اور وہ اس حکومتی رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں حکومت پر کسی قسم کا کوئی اعتبار نہ کریں کیونکہ خائن کی باقیات کی قانون سازی کا مرکز و محور ایک خاندان کی کرپشن کو تحفظ دینا ہے اور انہیں سزاؤں سے بچانا ہے خواہ اس کے لیے انہیں دینی اساس اور اخلاقی بنیادوں کومسمار ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔
مجلس ختم الصلوۃ کی روحانی، تربیتی، علمی، فکری نشست میں خرم نواز گنڈاپور، جی ایم ملک، رفیق نجم، احمد نواز انجم، سید الطاف حسین گیلانی، جواد حامد، شاہد لطیف، امیر تحریک لاہور حافظ غلام فرید، شہزاد رسول، شیخ آفتاب، حاجی محمد اسحاق، سہیل رضا و دیگر سینئر رہنما شریک تھے۔ منہاج القرآن لاہور کے سینکڑوں کارکنان کی علمی، روحانی، فکری نشست میں شرکت کی۔
ڈاکٹر حسین محی الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ نبی اکرم ﷺ خاتم الرسل اور انسانیت کے لیے اسوہ کامل کا بہترین نمونہ ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذہنی، فکری، ایمانی، اخلاقی عالمگیر انقلاب کے داعی و قائد ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذہنی انقلاب تکبر کا خاتمہ اور اعلیٰ اقدار کی ترویج، اعتدال اور توازن قائم کرنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کابین الاقوامی انقلاب عالمی امن کا قیام، ایک دوسرے کی حدود و قیود کا خیال، مذاہب و طبقات کا احترام، فریڈم آف تھاٹ اور آزادی اظہار کو کھلے دل سے قبول کرنا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیگر اقوام ان کی شخصیات، مذاہب، کلچر، روایات کے احترام اور عزت کرنے کی تعلیم دی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک منہاج القرآن ذہنی، فکری، اخلاقی، معاشرتی تبدیلی اور بین الاقوامی سطح پر مہذب و پرامن سماج کے قیام کے لیے انقلابی تحریک کے طور پر کام کررہی ہے۔
تبصرہ