پاکستان کو جناح کا پاکستان بنانے کیلئے وسائل تعلیم پرخرچ کرنا ہونگے: ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا بانی پاکستان کے یوم ولادت پر تقریب سے خطاب
تحریک منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کے 142 ویں یوم پیدائش کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ میں کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو جناح رحمۃ اللہ علیہ کا پاکستان بنانے کیلئے وسائل تعلیم پر خرچ کرنا ہونگے۔ اڑھائی سو ارب ڈالر کے مقروض پاکستان میں کروڑوں بچے تعلیم سے محروم ہیں، یہ بھاری اندرونی، بیرونی قرضہ کہاں خرچ ہوا؟ تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کا قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی سیاسی فکر پر مکمل یقین ہے۔ بانی پاکستان ایسا پاکستان چاہتے تھے جس میں ہر طبقے کو برابر حقوق میسر ہوں۔
تقریب میں جواد حامد، ساجد بھٹی، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، سہیل احمد رضا، الطاف رندھاوا، شہزاد خان و دیگر موجود تھے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ آج کے پاکستان پر چور دروازے سے اقتدار میں آنے والے ظالموں اور قاتلوں کا قبضہ ہے، ووٹ کا تقدس پامال ہونے کی وجہ سے ملک میں انتہا پسندی، دہشتگردی، غربت اور جہالت ہے۔ آج کا پاکستان قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پاکستان سے متصادم نظر آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی پاکستان کا نام لے کر اقتدار میں آنے والوں نے ریاستی طاقت کو صرف اپنی عیاشیوں اور دولت بنانے کیلئے استعمال کیا۔ عوام کو تحفظ دینے کی بجائے ریاستی دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن بانی پاکستان کی سیاسی فکر کو اپنا کر ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے کوشاں ہیں۔ قاتل اور کرپٹ حکمران نہیں غریب عوام اس ملک کی اصل طاقت ہیں، انہیں متحد ہو کر ملک بچانا ہو گا۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے مظلوموں، کمزوروں کے تحفظ کیلئے پاکستان بنایا تھا۔ شریف برادران نے قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پاکستان کو ذاتی جاگیر سمجھ لیا اور غریبوں اور کمزور وں کوحقوق دینے کی بجائے انکی زندگی اجیرن بنا دی۔ انسانی خون بے دردی سے بہایا، نا اہل حکمرانوں نے ملک کو اتنا مقروض کر دیا ہے کہ غریب آدمی کیلئے روح اور جسم کا رشتہ قائم رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن ملک بھر میں 600 سے زائد سکولز، درجنوں کالجز، منہاج یونیورسٹی کے ذریعے جہالت کا خاتمہ کر کے قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے ویثرن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کوشاں ہے۔
تبصرہ