ڈنمارک: پاکستان عوامی تحریک کا یوم قائد اعظم پر پُروقار تقریب کا انعقاد
پاکستان عوامی تحریک ڈنمارک کے زیراہتمام بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کے 142 ویں یوم پیدائش کے موقع پر عظیم الشان تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا جس کی سعادت علامہ عتیق احمد ہزاروی نے حاصل کی۔ حمزہ برادران نے نعت رسول مقبولﷺ پیش کی جبکہ نقابت کے فرائض الازہر یونیورسٹی مصر کے سکالر، علامہ اشتیاق احمد الازہری نے ادا کیے۔ اس موقع پر منہاج سکول آف اسلامک سائنسز ڈنمارک کی طالبات نے شکریہ پاکستان کے عنوان سے خوبصورت ملی نغمہ پیش کیا۔
تقریب میں معروف مصنف اور ریڈیو پروگرامز کے میزبان راجہ شوکت نے قائد اعظم محمد علی جناح کی ذات کے حوالے سے تاریخی واقعات کی روشنی میں قائد کی تعلیمات کے مطابق قانون کی پاسداری اور عمل پیہم کی اہمیت پر پرمغز گفتگو کی۔
پاکستان عوامی تحریک ڈنمارک کے رہنما فیض رسول نے ان وجوہات پہ روشنی ڈالی کہ جن کی بنا پر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے اسوقت کی تمام معروف اور بڑی ہستیوں کو چھوڑ کر قائداعظم کو دو قومی نظریے کی موومنٹ کے لیے بطور قائد منتحب کیا۔
کوپن ہیگن کے معروف سماجی رہنما ارشد محمود تارڑ نے کہا کہ میں ٹانگوں سے معذور ہونے کے باوجود اپنے قائد کو خراج تحسین پیش کرنے پاکستان عوامی تحریک ڈنمارک کے پروگرام میں حاضر ہوا ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ جو لوگ اور تنظیمات اپنے قائد کے دن کو یاد نہیں رکھتے ان صحتمند پاکستانیوں کو مجھ جیسے معذور سے سیکھ لینا چاہیئے۔
آرگنائزیشن فار ورلڈ پیس کے صدر اور مہمان خصوصی عابد علی عابد نے قائداعظم کے کردار کی خوبیوں سے مختلف واقعات کی روشنی میں عمدہ فلسفیانہ نکات اخذ کر کے بتایا کہ قائد اعظم کی ذاتِ عظیم سے سیکھ کر ہم پاکستانی کیسے دنیا میں اپنا کھویا مقام دوبارہ پاسکتے ہیں۔
دیگر مقررین میں انجینئر راجہ افتخار اور برکت پیا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر عابد علی عابد نے پاکستان عوامی تحریک کے قائدین کو، اقبالیات پہ دو خوبصورت کتب کا تحفہ پیش کیا، جس کے بعد قائداعظم کو روح مبارک کو ایصال ثواب اور دعا کے ساتھ اس خوبصورت پروگرام کا اختتام ہوا۔
رپورٹ: محمد منیر (کوپن ہیگن)
تبصرہ