منہاج یونیورسٹی کی ورلڈ اسلامک اکنامکس کانفرنس اختتام پذیر، 6 نکات پر مشتمل قرارداد منظور
وائس چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین نے 6 نکات پر مشتمل قرارداد پیش کی جس کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی
یکساں شرعی قوانین بنانے کیلئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سربراہی میں ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی تجویز منظور
امریکہ، آسٹریلیا، ملائیشیا، انڈونیشیا کے اقتصادی ماہرین نے اہم کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی
لاہور (4 جنوری 2018) منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ ’’ورلڈ اسلامک اکنامکس اینڈ فنانس کانفرنس‘‘ کے دوسرے اور آخری روز خطاب کرتے ہوئے ایم یو ایل کے وائس چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین نے اپنے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسلامک بینکنگ کے فروغ کیلئے متفقہ شرعی قوانین بنانے کیلئے مسلم سکالرز سر جوڑ کر بیٹھیں، کانفرنس کے اختتام پر 6 نکات پر مشتمل قرارداد کی منظوری دی گئی اور اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سربراہی میں ایک ورکنگ گروپ بنایا جائے گا جو متفقہ شرعی قوانین کیلئے سفارشات مرتب کرے گا، شرکائے کانفرنس نے اس بات کی بھی تائید کی کہ یکساں شرعی قوانین کی تیاری اور اسلامی اقتصادی معیشت کو فروغ دینے کیلئے خصوصی معلوماتی لٹریچر بھی شائع کیا جائیگا تاکہ رائے عامہ ہموار کی جا سکے، قرارداد میں کہا گیا کہ نجی شعبے، فورمز اور کاروباری تنظیموں کو بھی ورکنگ گروپ میں سفارشات کی تیاری کے مرحلہ پر مشاورت کے عمل میں شامل کیا جائے، قرارداد میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ ایک موثر کمیونیکیشن نیٹ ورک بھی بنایا جائے جو مطلوبہ مقاصد کے حصول کیلئے معلومات کی فراہمی کا ذمہ دار ہو گا، قرارداد میں کہا گیا کہ اعلیٰ تعلیم کے اداروں سے مل کر اسلامک اکنامک بینکنگ اور فنانس کی تعلیم کو موثر اور عام کرنے کیلئے متفقہ نصاب تیار کیا جائے، ڈاکٹر حسین محی الدین نے قرارداد کے ذریعے تجویز پیش کی کہ ایک اسلامک چیمبر آف کامرس تشکیل دیا جائے جو تعلیمی اداروں اور صنعتی شعبوں کے درمیان ٹیکنالوجی کی فراہمی و تبادلہ میں اپنا کردار ادا کرے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی زیر صدارت ورکنگ گروپ کی تشکیل کی تجویز کو تمام شرکاء نے بے حد سراہا اور ہاتھ کھڑے کر کے اس کی منظوری دی۔
یاد رہے کہ کانفرنس کے پہلے روز سربراہ عوامی تحریک نے اسلامک بیکنگ سیکٹر کو پوری دنیا میں پروان چڑھانے کیلئے علاقائی فتویٰ کونسلز ختم کر کے گلوبل شریعہ فنانس اتھارٹی تشکیل دینے کی تجویز دی تھی، شرکائے اجلاس نے اس بات سے اتفاق کیا کہ متفقہ شرعی قوانین بنانے کے ضمن میں موثر ایکشن پلان کی تشکیل کیلئے ورکنگ گروپ سٹیٹ بینک سے مل کر کام کرے گا، اس گروپ کا بنیادی مقصد اسلامک فنانشل انڈسٹری اور بینکنگ پروڈکٹس کیلئے بلاتفریق ہر جگہ قابل قبول قوانین بنانا اور انہیں فروغ دینا ہے۔
منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیراہتمام منعقدہ اس ورلڈ اسلامک اکنامکس اینڈ فنانس کانفرنس کے دوسرے اور آخری روز انڈونیشیا سے آئے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر مسعود العالم چودھری، ملائیشیا کے پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف، یو ایس اے کے پروفیسر ڈاکٹر کبیر حسن، ڈاکٹر پال ڈاسن، سعودی عرب کے پروفیسر معصم باللہ، پروفیسر ڈاکٹر نسیم شاہ شیرازی، آسٹریلیا سے آئے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر اسحاق بھٹی، برطانیہ سے آئے ہوئے پروفیسر ہمایوں ڈار، ڈاکٹر نجم عباس، متحدہ عرب امارات سے پروفیسر ڈاکٹر حسام الدین الملکاوی نے خطاب کیا۔ وائس چیئرمین منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر حسین محی الدین نے مہمان سکالرز کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔ دنیا بھر سے آئے ہوئے اقتصادی ماہرین ایک اہم موضوع پر کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، ڈاکٹر حسین محی الدین القادری اور ایم یو ایل کے جملہ منتظمین کو مبارکباد دی۔
تبصرہ