ماڈل ٹاؤن انصاف کیلئے اے پی سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس 8 جنوری کو ہو گا : خرم نواز گنڈاپور
قومی سلامتی کا جو پیغام حکومتی سطح سے جانا چاہیے تھا ڈاکٹر طاہرالقادری نے دیا، سیکرٹری جنرل PAT
نواز شریف سپریم کورٹ، فوج کے خلاف ہززہ سرائی کی بجائے مادر ملت کا حق نمک ادا کریں
حصول انصاف کیلئے آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ اے پی سی سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائیگا
لاہور (6 جنوری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے اے پی سی سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس 8 جنوری کو بلا لیا ہے۔ حکمرانوں کو دی ہوئی ڈیڈ لائن ختم ہو چکی، انصاف کیلئے قانونی جنگ بھی لڑیں گے اور حصول انصاف کیلئے سڑکوں پر آنے کا آپشن کھلا ہے حتمی فیصلہ سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائیگا۔ قاتل و کرپٹ حکمران جتنا عرصہ اقتدار میں رہیں گے ملک و قوم کی بربادی ہو گی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران اپنے انجام سے نہیں بچ سکیں گے اور نہ اب زیادہ عرصہ اقتدار کے ایوانوں میں مسلط رہیں گے، نا اہل حکمران ملک لوٹ رہے ہیں ان سے نجات کیلئے عوامی تحریک کے کارکنان پہلے سے زیادہ پر عزم ہیں۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں عوامی تحریک کے مرکزی و صوبائی رہنماؤں سے گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے تحفظ اور یکجہتی کا جو پیغام حکومتی سطح سے قوم اور دنیا کو جانا چاہیے تھا وہ پیغام ڈاکٹر طاہرالقادری نے دیا، جسے اندرون بیرون پاکستانیوں نے بے حد سراہا اور ہزاروں تہنیتی ای میلز موصول ہو رہی ہیں، سربراہ عوامی تحریک نے امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ ملکی سلامتی کے دفاع کیلئے پوری قوم ایک جسم کی طرح ہے اور امن ہمارا عقیدہ ہے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ 3 بار وزیراعظم بننے والے نواز شریف سپریم کورٹ، فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے کی بجائے مادر ملت کا حق نمک ادا کریں اور نازک مرحلہ پر گندی سیاست ترک کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک انصاف کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، نا انصافی سے ادارے، ملک، قومیں کمزور ہوتی ہیں، منصفانہ نظام حکومت و سیاست پاکستان کی سلامتی کیلئے بھی ناگزیر ہے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ حصول انصاف کیلئے آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ اے پی سی سٹیرنگ کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اب اقتدار کو دولت کمانے کا ذریعہ بنانے والے ناسوروں کو کسی صورت برداشت نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ نے شہباز حکومت کا چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ قاتل حکمرانوں کی ا لزم تراشیاں جھوٹ اور لغویات کے سوا کچھ نہیں۔ منفی پراپیگنڈہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو نہیں بچا سکے گا۔ بے گناہ کارکنوں کے خون کے قطرے قطرے کا حساب لیا جائیگا۔
تبصرہ