17 جنوری کے احتجاج کا ایجنڈا مظلومین و مقتولین کے ورثاء کو انصاف دلوانا ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
تین دن نہ سونے والا بیان لغو، شہباز شریف کو ساڑھے تین سال سے ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون نے سونے نہیں دیا
دس سال میں عوامی بہبود کے نام پر 11 ہزار ارب روپے کا بجٹ استعمال کرنیوالے اسکا حساب دیں: کنونشن سے خطاب
17 جنوری کے احتجاج میں شرکت کے لیے اے پی سی قیادت نے شرکت کی یقین دہانی کروائی ہے، کنونشن میں گو شہباز گو کے نعرے:
ساڑھے سات سو ارب بجٹ لینی والی پولیس ماڈل ٹاؤن اور قصور میں انسانوں کا شکار کھیلتے نظر آئی: سربراہ عوامی تحریک
لاہور (14 جنوری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صوبائی و ضلعی عہدیداروں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 17 جنوری کے احتجاج میں شرکت کے لیے اے پی سی میں شریک جماعتوں کی قیادت نے شرکت کی یقین دہانی کروائی ہے، یہ ملکی تاریخ کا پہلا احتجاج ہے جس کا ایجنڈا مظلومین اور مقتولین کے ورثاء کو انصاف دلوانا ہے، اور اب اللہ نے چاہا تو انصاف ہوگا اور ہوتا ہوا سب کو نظر بھی آئے گا۔
اجلاس میں چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال، شمالی پنجاب کے صدر بریگیڈئر (ر) محمد مشتاق، میاں ریحان مقبول، میاں عبد القادر، سید شاہدشاہ، قاری مظہر فرید، راجہ زاہد، عارف چوہدری، آصف سلہریا ودیگر راہنما شریک تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ میں تین دن نہیں سویا یہ بیان ان کے دیئے جانیوالے نمائشی بیانات میں سے ایک ہے، حقیقت یہ ہے کہ انہیں ساڑھے تین سال سے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون نے سونے نہیں دیا، انہو ں نے کہا کہ شہباز شریف بتائیں وہ دس سال سے صوبہ میں مسلسل اقتدار میں ہیں انہوں نے پنجاب کے بچوں، بچیوں اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے کیا کیا؟ شہباز شریف نے گذشتہ دس سالوں میں عوام کے خون پسینے کے جمع شدہ ٹیکسوں سے 11 ہزار ارب روپے کا بجٹ انصاف، تعلیم، صحت، صاف پانی، امن عامہ کے نام پر استعمال کیا، وہ کہانیاں سنانے کی بجائے حساب دیں کہ اس خطیر رقم کے استعمال کے عوامی، سماجی، جمہوری ثمرات اور گڈ گورننس کہاں ہے؟
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ شہباز شریف ماڈل ٹاؤن کے سرغنہ اور بے گناہوں کے نامزد قاتل ہیں ان کے ہوتے ہوئے صوبہ میں امن قائم نہیں ہوسکتا، انہوں نے کہا کہ قومی پیسہ اداروں کے سربراہان کو خاندانی غلام بنانے پر خرچ ہوا، اسی لیے آج ہر طرف لاشیں گر رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کو ماڈل فورس بنانے کے نام پر گذشتہ دس سالوں میں قومی خزانے سے ساڑھے سات سو ارب دیا گیا، جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے کہ وہ پولیس جسے عوام نے حفاظت کے لیے بندوقیں اور گولیاں خرید کر دی تھیں وہ ماڈل ٹاؤن اور قصور میں انسانوں کا شکار کھیلتی نظر آتی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ نظریاتی سیاست کی جگہ ٹھیکیداروں نے لے لی، اورنج لائن کے ٹھیکے سے لے کر یونین کونسل میں گلی کا سولنگ لگانے تک ایک ٹھیکے دار مافیا ہے جو قومی خزانے کو جونک کی طرح چمٹا ہوا ہے، جب تک جمہوریت کے نام پر ٹھیکے دار مسلط رہیں گے غریب کی حالت نہیں بدلے گی۔
اس موقع پر سنٹرل پنجاب کے عہدیداروں نے ’’گو شہباز گو‘‘ اور ’’گو نظام گو‘‘ کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
تبصرہ