دینی اقدار اور پاکستان کے وقار کا تحفظ ہمارا ایمان ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین
ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کے ذمہ دار بچ گئے
تو یہ حملے آئندہ بھی ہونگے
دہشتگردی کے وائرس اور انفیکشن کا علاج ڈاکٹر طاہر القادری کا ایک عظیم کارنامہ ہے
ایوان اقبال میں منعقدہ سفیر امن کانفرنس سے خرم نواز گنڈا پور، رفیق نجم، حافظ غلام
فرید و دیگر کا خطاب
کانفرنس میں امن کے لیے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی عالمی خدمات پر مقررین کا زبردست
خراج تحسین
لاہور (18 فروری 2018) تحریک منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے ایوان اقبال لاہور میں منعقدہ’’سفیر امن کانفرنس‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کے اصل ذمہ داروں کو سزا نہ ملی تو آئندہ بھی عقیدہ ختم نبوت پر ناپاک حملے ہوتے رہیں گے، امن اور امت کے متفق علیہ عقیدہ کے خلاف دہشتگردی کرنیوالے آج بھی موقع کی تاک میں ہیں، منصوبہ بندی کے تحت نظریاتی دہشتگردپالیسی ساز اداروں اور عہدوں پر بٹھائے جا چکے، ان کا ایجنڈا ایمان اورپاکستان کی نظریاتی جڑیں کھوکھلی کرنا، اسلامیان پاکستان کو تقسیم کرنا اور انتشار پھیلاناہے۔ بدقسمتی سے ایسے عناصر کی سہولت کار حکمران جماعت ہے، منہاج القرآن تجدید دین، اصلاح احوال، علم، امن، اعتدال اوربیداری شعور کی عالمگیر تحریک ہے۔
’’سفیر امن کانفرنس‘‘تحریک منہاج القرآن لاہور کے زیر اہتمام منعقدہوئی، کانفرنس سے عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ کوارڈینیشن رفیق نجم، امیر لاہور حافظ غلام فرید، اشتیاق حنیف مغل، علامہ امداد حسین شاہ، زارا ملک، افضل گجر، عمر اعوان، حاجی محمد فرخ اور یونس نوشاہی نے خطاب کیا۔
ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ ایمان کی اساس کے تحفظ اور انتہاء پسندی اور دہشتگردی کے قلع قمع کے لیے تحریک منہاج القرآن کے کارکنان اور وابستگان پوری دنیا میں اپنا دینی، قومی وملی فریضہ انجام دے رہے ہیں، تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قرآن وحدیث کی تعلیمات پر مبنی ملت اسلامیہ کو اتنا علمی وتحقیقی ذخیرہ فراہم کر دیا ہے اب کوئی بھی دین دشمن، نظریاتی دہشتگرد اپنے مذموم اور مخصوص تخریبی ایجنڈا کی تکمیل کے لیے آئندہ نسلوں کو گمراہ نہیں کر سکتا۔ علم، امن اور محبت کی اس تحریک کے بیانیہ کو امت مسلمہ کا ہر فرد فخر کے ساتھ دنیا کے کسی بھی خطے میں بیان کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دینی اقدار اور پاکستان کے وقار کا تحفظ ہمارا ایمان ہے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری عقیدے کے بھی ڈاکٹر ہیں، ملت اسلامیہ کے مسلمہ عقائد پر جب کوئی وائرس حملہ آور ہوتا ہے تو ڈاکٹر طاہرالقادری بلا تاخیر اس انفیکشن کا علاج کرتے ہیں۔ دہشتگردی کے انفیکشن کا علاج ڈاکٹر طاہر القادری کا ایک عظیم کارنامہ ہے۔
رفیق نجم نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے کارکن پاکستان اور اسلام کے شیدائی ہیں، یہ کارکن موت اورلادین عناصر کے انتقامی ہتھکنڈوں سے ڈرنے اور بھاگنے والے نہیں ہیں، کانفرنس میں شریک دوہزار سے زائد کارکنان نے کھڑے ہو کر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء سے اظہار یکجہتی کیا اور شہداء کی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کیا۔ شرکائے کانفرنس نے حصول انصاف کے لیے آخری سانس تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔
امیر لاہور حافظ غلام فرید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دین کی خدمت بھی کی اورظالم نظام کے خاتمے کے لیے تحریک بھی چلائی اور بے مثال قربانیاں دیں، کرپٹ عناصر کے چہروں سے نقاب بھی ہٹائے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری ایک دن کے لیے بھی حکومت میں نہیں رہے اس کے باوجود انہوں نے پوری دنیا میں اسلامی، علمی، فکری اداروں کا نیٹ ورک قائم کیا جو نوجوان نسل کو دین اور دنیا کے حوالے سے مکمل رہنمائی فراہم کر رہا ہے۔
زارا ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن نے خواتین کوجدیدعلوم کے حصول کے مواقع فراہم کئے، انہیں باوقار انداز میں جینے کا سلیقہ اور تربیت دی ، خواتین اپنے قائد کی شکرگزار اور ان کی درازی عمر کے لیے دعا گو ہیں۔ تقریب کے اختتام پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی 67 ویں سالگرہ کی مناسبت سے کیک کاٹا گیا۔
تبصرہ