ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا ICMA Pakistan کے زیراہتمام ’’سالانہ سیرۃ النبی ﷺ کانفرنس‘‘ سے خطاب
انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ منیجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان اور جنگ گروپ کی میر خلیل الرحمان میموریل سوسائٹی کے زیراہتمام سالانہ سیرۃ النبی ﷺ کانفرنس ’’Hazrat Muhammad (PBUH) As a Role Model For Business World‘‘ 15 مارچ 2018 کو پی سی ہوٹل لاہور میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں صدر تحریک منہاج القرآن اور ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ کانفرنس میں سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور بھی شریک ہوئے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجدارِ کائناتﷺ کی حیاتِ مبارکہ ہر شعبۂ زندگی کے لئے ہمیں مکمل طریقہ کار اور رہنمائی مہیا فرماتی ہے، سُنتِ مطہرہ اور تعلیماتِ قرآن پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم بہتر مسلمان بن کر اللہ کی رضا حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا عدل و انصاف، امانت و دیانت اور سوشل ویلفیئر یہ تین پہلو ایسے ہیں جو اسلامی نظامِ معیشت اور تاجدارِ کائنات ﷺ کے عطاء کردہ نظامِ تجارت کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے اسلام میں نظام ہائے زندگی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں جہاں بھی دیگر مذاہب کا ذکر ملتا ہے تو وہاں صرف اور محض مذاہب مراد نہیں، بلکہ سوشلز، کیپٹلزم سمیت دیگر نظاموں کی بات ہو رہی ہے کہ جو نظام اور سسٹم اسلام نے دیا ہے، اس کو دنیا میں ہر سطح پر غالب کر دو۔ اسلام کے نظام کو غالب کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ بطور بازو اسلام کو نفاذ کردو بلکہ اسلامی نظام معیشت، نظام سیاست اور نظام عدالت سمیت ہر نظام کو دنیا میں عملی طور پر غالب کر دو۔ بطور مسلم تاجر اپنی بزنس فرمز کے مطابق ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کی روشنی میں اسلام کے نظامت معیشت کو غالب کرنا ہوگا۔ درحقیقت حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق اسلام کے تمام نظام ہی دین حق کے غلبہ کا نام ہیں، جنہیں اپنانے میں ہی آسانی اور کامیابی ہے، کیونکہ اسلام کا عطا کر دہ نظام سب نظاموں سے اعلیٰ ہے۔
آج زندگی کے ہر شعبہ اور ہر میدان کے لیے آقا علیہ السلام کی تعلیمات کامیابی کی ضمانت ہیں۔ جیسے ڈاکٹرز، علماء، اسکالرز، فوجیوں، گورنمنٹ اور سیاستدانوں کے لیے بھی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت اور اسوہ مبارکہ عملی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس طرح ہمیں قرآنی تعلیمات اور تعلیمات نبوی کو اپنا کر زندگی کے ہر شعبہ میں اس کا نفاذ کرنا ہوگا کیونکہ اسی میں ہی ترقی کا راز پوشیدہ ہے۔
آخر میں ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ آج ہم حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ناموس اور عزت کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں اور آپ سے محبت کا دعوی کرتے ہیں۔ اگر ہم اس محبت کو نبھانا چاہتے ہیں تو ہم حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نظامِ سیاست، نظامِ عدالت، نظامِ تجارت، نظامِ معیشت اور نظامِ تعلیم کو یوں اپنائیں کہ دنیا آپ کی مثالیں دے۔
تبصرہ