منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام شادیوں کی اجتماعی تقریب، 23 جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام شادیوں کی 13 ویں اجتماعی پروقار تقریب 25 مارچ 2018 کو مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن لاہور میں منعقد ہوئی۔ جس میں 2 مسیحی جوڑوں سمیت 23 جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔ مسلم جوڑوں کا نکاح منہاج القرآن علماء کونسل نے پڑھایا جبکہ مسیحی جوڑوں کا نکاح ان کی مذہبی رسومات کے مطابق انجام پایا۔ ہر دلہن کو پونے دو لاکھ روپے مالیت کا گھریلو استعمال کا سامان دیا گیا اور 15 سو سے زائد بارتیوں کو کھانا کھلایا گیا۔ شادیوں کی تقریب میں دلہنوں کو منہاج القرآن مرکزی سیکرٹریٹ میں قائم کئے گئے بیوٹی پارلر میں تیار کیا گیا، جہاں منہاج القرآن ویمن لیگ کی رہنماؤں نے دلہنوں کو تیار کرنے میں مدد کی۔
تقریب میں باراتوں کی آمد کا سلسلہ صبح 9 بجے سے شروع ہوا جو دوپہر ایک بجے تک جاری رہا، ہر بارات اور دولہے کا بینڈ باجے کے ساتھ استقبال کیا گیا، تحریک منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے مرکزی قائدین پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے دولہوں کا استقبال کرتے رہے جبکہ دلہنوں کو منہاج القرآن ویمن لیگ کی خواتین رہنماؤں نے خوش آمدید کہا، دولہوں اور دلہنوں کو ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی طرف سے خصوصی تحائف بھی پیش کیے گئے۔
تقریب میں فیصل اعوان، اقراء، صورت خان، یاسمین بی بی، محمد جاوید، آسیہ عباس، محمد حمزہ، فائزہ بی بی، غلام عباس، یاسمین بتول، عبد الرحمن علی، صوبیہ انصاری، شبیر احمد طاہر، صائمہ طیبہ، علی اصغر، ناظمہ، علی احمد، کوثر بی بی، احمد علی، بی بی بلقیسہ، محمد بلال، محوش سالک، دلنواز، جنداں بی بی، محمد عارف، کمالاں بی بی، برکت علی، نرگس ریاض، محمد زبیر، پونم شہزادی، محمد نوید احمد، حدیقہ خان، وسیم اکرم، عابدہ شبیر، محمد رمضان، مقدس عارف، مدثر علی، رباب ذوالفقار، محمد عرفان، تہمینہ، احسان اللہ، مقدس بی بی، مسیحی جوڑوں میں اشرف مسیح، لشبہ بی بی، رفاقت مسیح، ثناء اکبر رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ پر وقار تقریب کے اختتام پر مسلم دلہنوں کو قرآن پاک کے سائے تلے رخصت کیا گیا، اس موقع پر حال میں موجود مہمان خواتین اور دلہنوں کے والدین آبدیدہ ہوگئے۔
اس سے پہلے تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور اور نائب صدر بریگیڈیئر (ر) محمد اقبال نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر سید امجد علی شاہ نے انجام دیئے اور دولہوں اور دولہنوں کے عزیز و اقارب کو خوش آمدید کہا۔
شادیوں کی اجتماعی تقریب سے آڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ انسانیت کی بھلائی اور فلاح و بہبود دین اسلام کی مرکزی تعلیمات ہیں، کسی اسلامی ریاست کا پہلا فریضہ انسانی فلاح وبہبود ہے، اللہ نے تحریک منہاج القرآن کو دین کے ساتھ ساتھ انسانیت کی خدمت کی بھی توفیق بخشی، انہوں نے اجتماعی شادیوں میں شریک 23 جوڑوں کو مبارکباد دی۔
تقریب سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن نے اسلام اور انسانی خدمت کا حق ادا کر دیا، کسی مستحق اور ضرورت مند کی خلوص کے ساتھ اللہ کی رضا کیلئے مدد کرنا اس دور کا سب سے بڑا کار خیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس کارخیر پر صدق دل سے ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے جملہ قائدین کو مبارکباد پیش کرتاہوں اور آج زندگی کے سفر کا آغاز کرنے والے ان جوڑوں کیلئے میری ڈھیروں دعائیں ہیں۔
ڈاکٹر حسین محی الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ جو ضرورت سے زائد ہے اسے مستحقین میں بانٹ دو، ایک موقع پر نبی اکرم ﷺ نے فرمایا زائد چیز لوٹا دو یعنی ضرورت سے جوبھی زائد ہے اس کے حق دار مستحقین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن دکھی انسانیت کی خدمت کررہی ہے، انہوں نے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے جوڑوں کو مبارکباد بھی پیش کی۔
معروف شاعر ودانشور زاہد فخری نے اپنا مشہور کلام ’’کدی تے پیکے جاں نی بیگم‘‘ سنا کر شرکائے تقریب کو محظوظ کیا۔
عبداللہ حمید گل نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دین اسلام کا پرامن اور انسانی خدمت والا پہلو انتہائی موثر اندازسے دنیا کے سامنے پیش کیا۔
جمشید چیمہ نے کہا کہ اللہ نے تحریک انصاف کو حکومت دی تو مستحقین اور ضرورت مندوں کو باعزت روزگار دے کر انہیں مدد دینے کے قابل بنائیں گے، جمشید چیمہ کی بیوی مسرت چیمہ نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور انسانیت خدمت کا فریضہ انجام دینے پر ڈاکٹر طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن کو مبارکباد دی۔
تقریب سے بریگیڈیئر (ر) محمد اقبال، خرم نواز گنڈاپور، عبداللہ حمید گل، جمشید چیمہ، زاہد فخری، سینئر صحافی میاں حبیب اللہ، غلام محی الدین دیوان، بیلم حسنین، آمنہ الفت، کلثوم ناز، مسرت چیمہ، ڈاکٹر عابد عزیز، شفیق رضا قادری نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں جی ایم ملک، جواد حامد، علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ میر آصف اکبر، علامہ عثمان سیالوی، افنان بابر، زینب ارشد، ثمرین، سہیل رضا، شہزاد رسول، جواد حامد، راجہ زاہد، ساجد محمود بھٹی، حافظ غلام فرید، اورنگزیب رضا، ڈاکٹر شاہد شیخ، طاہر بھٹی و دیگر مہمانوں نے بھی خصوصی شرکت کی۔
تبصرہ