عورت کی عزت اس کا پردہ ہے: ڈاکٹر غزالہ حسن قادری
معاشرے کو بگاڑ سے بچانے کیلئے مرد و زن کیلئے حدود قیود کا تعین کیا گیا ہے
منہاج یونیورسٹی لاہور میں ’’سسٹرز سیکرز کلب‘‘ کے زیراہتمام سمینار سے خطاب
سیمینار میں مسز فضہ حسین قادری، عمارہ مقصود قادری، مسز خالد، مدثرہ بلوچ کی شرکت
لاہور (21 اپریل 2018) منہاج یونیورسٹی لاہور کی ممبر بورڈ آف گورنرز ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے کہا ہے کہ عورت کی عزت اس کا پردہ ہے، اسلام نے معاشرے کو پرامن بنانے اور بگاڑ سے بچانے کیلئے مرد و زن کیلئے حدود و قیود متعین کی ہیں، اسلام کے متعین کردہ ضابطہ اخلاق میں عورت کی تکریم اور باوقار آزادی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج یونیورسٹی لاہور میں ’’منہاج سسٹرز سیکرز کلب‘‘ کے زیراہتمام ’’یونیورسٹی کی زندگی میں خواتین کا تشخص‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سیمینار میں مسز فضہ حسین قادری، مسز مدثرہ بلوچ اور کینیڈا سے مسز خالد نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
’’منہاج سسٹرز سیکرز کلب‘‘ کی سرپرست اعلیٰ عمارہ مقصود قادری نے کلب کے قیام کی غرض و غایت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیمینار کے انعقاد کا مقصد طالبات اور اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بننے والی خواتین میں یہ شعور اجاگر کرنا ہے کہ انہیں اپنی تعلیمی، سماجی زندگی میں اسلام کے متعین کردہ اخلاقی، تربیتی، رہنما اصولوں کو کس طرح اپنے اعمال اور افعال میں شامل کرنا ہے، عمارہ مقصود قادری نے سیمینار میں خصوصی طور پر شریک ہونے والی مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے اپنے تفصیلی خطاب میں اسلامی حدود، پردہ سے متعلق تاکیداور سوسائٹی میں فعال کردار کی ادائیگی کے ضمن میں قرآن و سنت کی روشنی میں شرکائے سیمینار کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام سوسائٹی کے تمام طبقات کو بلاامتیاز جنس، تعلیمی، تربیتی، اصلاحی، تعمیری سرگرمیوں میں بھرپور شرکت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، پردے میں رہ کر شرعی لحاظ سے ہر جائز کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، انہوں نے بتایا کہ صحابیاتؓ اسلام کی متعین کردہ حدود و قیود پر کاربند رہتے ہوئے امور دینوی اور دنیاوی میں اپنا اصلاحی، تدریسی کردار کرتی تھیں اور جب تک ان اسلامی، اخلاقی حدود و قیود پر عمل ہوتا رہا اسلام کی پوری دنیا پر حکومت اور تہذیبی برتری قائم رہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کی پیروی کریں، تعلیم و تربیت کے حصول کے اعلیٰ مقصد کے ساتھ ساتھ عزت و توقیر کی بھی حفاظت کریں اور سوسائٹی کے ایک رول ماڈل کے طور پر سامنے آئیں۔ اپنے ہر عمل کو اللہ کے حکم اور نبی اکرم ﷺ کی سنت کے مطابق ڈھالیں۔
انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خواتین کے فعال اسلامی، تعلیمی، سیاسی، سماجی کردار کی ادائیگی کے حوالے سے علمی، تحقیقی کنٹری بیوشن پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور اس کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری نے قرآن و سنت کی روشنی میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم و تربیت پر نہ صرف زور دیا بلکہ عملاً اس کیلئے منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے بین الاقوامی معیار کے تعلیمی ادارے بھی قائم کیے جن میں منہاج یونیورسٹی بطور خاص قابل ذکر ہے اور منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے جدید عصری علوم، طریقہ تدریس اور اسلامی تعلیمی تربیتی ماحول کے باعث ہر طبقہ فکر میں مقبولیت اور قبولیت حاصل کررہے ہیں۔
تبصرہ