ماضی کے حکمرانوں نے تعلیمی شعبے کو بری طرح نظر انداز کیا: ڈاکٹر حسن محی الدین
پاکستان کی ترقی کا راز ایک چھت کے نیچے دینی اور دنیاوی علوم کی فراہمی میں ہے: چیئرمین سپریم کونسل
کالج آف شریعہ کے 2 ہزار سے زائد فارغ التحصیل طلبہ دنیا بھر میں خدمات انجام دے رہے ہیں
تعلیم یافتہ معاشرہ کی تشکیل کیلئے منہاج القرآن عالمی معیار کے تعلیمی ادارے قائم کررہی ہے
لاہور (2 اگست 2018ء) تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ منہاج القرآن کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں پڑھائے جانے والے دینی اور دنیاوی علوم کے تعلیمی ماڈل کو دنیا بھر کے اسلامی حلقوں میں بے حد سراہا جارہا ہے، پاکستان کی ترقی کا راز ایک چھت کے نیچے دینی اور دنیاوی علوم کی فراہمی میں ہے، تعلیم یافتہ معاشرہ کی تشکیل کیلئے منہاج القرآن عالمی معیار کے تعلیمی ادارے قائم کررہی ہے، منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے فارغ التحصیل 2 ہزار سے زائد طلبہ اندرون اور بیرون ملک اہم عہدوں پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے ایک خصوصی نشست کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دعویٰ اور چیلنج ہے کہ منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں میں جتنی کم فیس میں معیاری تعلیم اور رہائشی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں کہیں اور نہیں ہیں اور ہم یہ سب خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ہو کر کررہے ہیں، انہوں نے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے حوالے سے تفصیل سے بتاتے ہوئے کہا کہ اس ممتاز تعلیمی ادارے کی یہ انفرادیت ہے کہ یہاں فرسٹ ایئر میں داخلہ لینے والا طالبعلم بلا روک ٹوک پی ایچ ڈی تک تعلیم کرتا ہے اور یہ ماڈل پاکستان میں 12 کالجز کے ساتھ ساتھ بیرون ملک ڈنمارک، ناروے، مانچسٹر، ہالینڈ، سویڈن میں نافذ العمل ہے اور اس کا مزید دائرہ کراچی، بھوربن اور نارروال تک بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا یہ ویژن تھا کہ ایک تعلیم یافتہ اور باعمل معاشرے کی تشکیل کیلئے دینی اور جدید دنیاوی علوم ایک چھت کے نیچے پڑھائے جائیں اور اسی ویژن کے تحت کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کی بنیاد رکھی گئی جو آج خاص و عام میں مقبول ہے، پوش گھرانوں کے بچے اور بچیاں بھی یہاں داخلے میں دلچسپی لے رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ اس تعلیمی ادارے میں زیر تعلیم طالب علم ایک مذہبی سکالر کے ساتھ ساتھ اکانومسٹ، انجینئر، آئی ٹی ایکسپرٹس، پروفیسرز اور بنکار بن کر نکل رہے ہیں اور دنیا بھر میں فخر کے ساتھ خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور میں 2 سو طلبہ کی بورڈنگ کی سہولت پر مشتمل توسیعی منصوبہ مکمل کر لیا گیا ہے جہاں طلبہ و طالبات کو رہائش کی معیاری سہولتوں کے ساتھ ساتھ جدید لائبریری، ریسرچ سنٹر، کمپیوٹر لیب، انٹرنیٹ ٹی وی کی سہولت مہیا کی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن علم اور تحقیق کی عالمگیر تحریک ہے اور پاکستان میں معیاری تعلیمی اداروں کی تشکیل اور شرح خواندگی میں اضافہ کے حوالے سے منہاج القرآن کی خدمات ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریعہ کالج میں 7 فارن پی ایچ ڈی، 5 پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈر اور 20 ایم فل ڈگری ہولڈر اساتذہ تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ منہاج القرآن کے زیر اہتمام چلنے والے کالج آف شریعہ کا ایک منصوبہ ای لرننگ ہے جس کے تحت اسلامی تعلیمات سے متعلق 10 علوم دنیا کے 25 ممالک کے 400 سے زائد طلباء آن لائن پڑھ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ دینی اور دنیاوی علوم کے اس قابل تقلید تعلیمی ماڈل میں شرعی علوم کے ساتھ ایف اے، آئی سی ایس، آئی کام، بی ایس آنر، ایم فل اور پی ایچ ڈی کروائی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کروڑوں بچے سکول نہیں جاتے اور پاکستان کا تعلیمی شعبہ فنڈز اور دیگر مسائل کی وجہ سے زبوں حالی کا شکار ہے، آزادی کے 70 سال گزر جانے کے بعد شرح خواندگی 58 فیصد ہے اور پاکستان خطے کا وہ واحد ملک ہے جو تعلیم پر جی ڈی پی کا سب سے کم خرچ کرتا ہے، بدقسمتی سے ماضی میں حکومتوں کے پاس تعیش کے منصوبوں کیلئے ہمیشہ وافر مقدار میں فنڈز رہے ہیں لیکن تعلیمی شعبہ کی صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے ہمیشہ فنڈز کی کمی کا عذر پیش کیا گیا جو تعلیم کی اہمیت سے انکار ہے، انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے نہ صرف بیداری شعور مہم چلارہی ہے بلکہ شرح خواندگی میں اضافہ اور معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے خود بھی اندرون، بیرون ملک عالمی معیار کے تعلیمی ادارے قائم کررہی ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے ساتھ ساتھ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام ملک بھر میں ساڑھے 6 سو سے زائد سکول قائم کیے جا چکے ہیں، جہاں ایک لاکھ سے زائد بچے سستی اور معیاری تعلیم حاصل کررہے ہیں، 10 ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ تعلیم کی فراہمی کا فریضہ انجام دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کے فلاحی، تعلیمی منصوبہ جات تعلیم و تربیت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ روزگار کی فراہمی کا بھی ایک بہت بڑا ذریعہ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسی طرح منہاج یونیورسٹی لاہور اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کا ایک مثالی ادارہ ہے جو ہر سال 6 کروڑ روپے سے زائد مستحق اور قابل بچوں میں تعلیمی وظائف مہیا کرتا ہے۔ منہاج یونیورسٹی لاہور پرائیویٹ سیکٹر کی واحد یونیورسٹی ہے جسے نجی شعبہ میں سستی اور معیاری تعلیم کی فراہمی پر ملائیشیا میں گلوبل گڈگورننس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کی بیٹیوں کو اعلیٰ اور معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے منہاج گرلز کالج، لارل ہوم جیسے بے مثال ادارے تعلیم مہیا کررہے ہیں۔ ہمارا ایمان ہے کہ پاکستان کی ترقی کا راز جدید اور دینی علوم کی یکساں فراہمی میں ہے۔
تبصرہ