علماء و مشائخ عظام جدوجہد آزادی میں قائد اعظم کیلئے قوت بازو بنے: منہاج القرآن علماء کونسل
علمائے کرام نے شب و روز کی مسافتیں طے کیں، بر صغیر کے کونے کونے میں پاکستان کا پیغام پہنچایا
پاکستان بنانے کی جنگ میں مسلم طلباء نے فیصلہ کن کردار ادا کیا:عرفان یوسف/ رانا تجمل/ یونس نوشاہی
’’تحریک پاکستان میں علماء و مشائخ کرام کی بے مثال خدمات‘‘ اور ’’تحریک پاکستان میں طلباء کا تاریخی کردار‘‘ کے موضوع پر تقریب
لاہور (14 اگست 2018ء) منہاج القرآن علماء کونسل کے زیر اہتمام 71ویں جشن آزادی کے حوالے سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ’’تحریک پاکستان میں علماء و مشائخ کرام کی بے مثال خدمات‘‘ کے موضوع پر تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب کی صدارت نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی صدر علامہ امداد اللہ قادری نے کہا کہ علماء و مشائخ کا درجہ نہایت بلند ہے، وہ شریعت کی تشریح کیلئے اپنی زندگیاں وقف کر دیتے ہیں، خدا کے بندوں تک اسلام کی تعلیمات کو صحیح انداز میں پہنچانا علمائے کرام کے فرائض میں شامل ہے۔ بر صغیر میں اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں علمائے کرام اور مشائخ عظام کی خدمات نا قابل فراموش ہیں، انکی لازوال خدمات کے نقوش آج بھی شہروں، قصبوں، پہاڑوں اور دور دراز علاقوں میں نظر آتے ہیں، تحریک پاکستان کے دوران ایک ایسا نازک وقت بھی آیا جب قوم کی بقا کی خاطر علماء کرام اور مشائخ عظام کو خانقاہوں سے باہر نکلنا پڑا، یہ وہ نازک وقت تھا جب مخالف قوتیں مشاہیر پاکستان کے خلاف کفر کے فتوے جاری کر رہی ہیں اس وقت علماء و مشائخ عظام قائد اعظم کیلئے قوت بازو بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ علماء نے تحریک پاکستان کو نئی زندگی دی، نامور علمائے کرام نے شب و روز کی مسافتیں طے کیں اور بر صغیر کے کونے کونے میں پاکستان کا پیغام پہنچایا۔
ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ میر آصف اکبر نے کہاکہ علمائے کرام نے تحریک پاکستان کیلئے خود کو وقف کر دیا تھا، پیر آف مانکی شریف، پیر زکوڑی شریف، پیر جماعت علی شاہ، گولڑہ شریف، موہڑہ شریف و دیگر علماء و مشائخ نے یادگار و بے مثال خدمات انجام دیں۔ علماء نے کانگریسی مولویوں کے نام نہاد فتوؤں کو باطل بنانے میں تاریخی کام کیا، آج ہم ان تمام علماء و مشائخ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جن کی عملی محنت کے نتیجے میں پاکستان کے خلاف تمام فتوؤے ہوا میں تحلیل ہو کر رہ گئے۔
دریں اثناء مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیر اہتمام ماڈل ٹاؤن میں ’’تحریک پاکستان میں طلباء کا تاریخی کردار‘‘ کے عنوان سے فکری نشست منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر عرفان یوسف نے کہاکہ کسی بھی قوم کا سب سے بڑا سرمایہ اسکے طالبعلم ہوتے ہیں، زندہ قومیں اپنے طلباء کو مستقبل کا معمار سمجھتی ہیں، انفرادی طور پر ہر ملک کے طلبہ اپنی قوم کا نام روشن کرتے ہیں لیکن اجتماعی طور پر بر صغیر کے مسلمان طلباء نے تحریک پاکستان جو کارہائے نمایاں انجام دئیے تاریخ عالم میں انکا جواب نہیں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ طلباء سے بہت محبت کرتے تھے۔ تحریک پاکستان میں حصہ لینے والے طلباء کے سینوں میں آزادی کی تڑپ اور حصول پاکستان کی لگن کے سوا کچھ نہ تھا۔ طلباء تنظیم، اتحاد اور یقین محکم کی مجسم تصویر تھے، ہزاروں طلباء بانی پاکستان کی سب سے بڑی طاقت تھے۔ طلباء سیاستدانوں سے بھی زیادہ منظم اور فعال تھے، صوبہ سرحد کے ریفرنڈم میں مسلم طلبہ نے تاریخی کردار ادا کیا۔ تحریک پاکستان میں ہندوؤں کو دو محاذ پر شکست فاش ہوئی ایک قیادت کے محاذ پر اور دوسرا ہندوؤں کے پاس جان پر کھیل جانے والے طلباء نہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے کی جنگ میں مسلم طلباء نے فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ تقریب میں رانا تجمل، احسان سنبل، میاں عنصر، احسن ایاز، یونس نوشاہی و دیگر بھی موجود تھے۔
تبصرہ