انسان جتنی بھی ترقی کر لے مگر انسانیت کی پناہ مذہب میں ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین قادری

انسانیت کی فلاح ہی امن کی راہ ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین
منہاج یونیورسٹی کی دو روزہ عالمی کانفرنس کے اختتامی سیشن میں امن ڈیکلیئریشن کی منظوری
کوئی مذہب ظلم کی بات نہیں کرتا، انسانیت کی پناہ مذہب میں ہے
اختتامی سیشن سے ڈاکٹر چارلس، ڈاکٹر شانتی کمار، ڈاکٹر جوزف سن، ڈاکٹر ہرمن کا خطاب
ڈیکلیریشن ڈاکٹر حسین محی الدین نے پیش کیا، میاں عمران مسعود، ایم پی اے خدیجہ فاروقی، سعدیہ سہیل، بیرسٹر عامر، میاں عمران مسعود و دیگر کی شرکت

لاہور (21 اکتوبر 2018) منہاج یونیورسٹی لاہور اور ہائر ایجوکیشن کمیشن پنجاب کے تعاون سے منعقدہ دو روزہ عالمی کانفرنس کے اختتامی سیشن میں ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین نے ڈیکلیریشن پیش کرتے ہوئے کہاکہ انسانیت کی فلاح ہی امن کی راہ ہے۔ شرکائے کانفرنس اور بین الاقوامی سکالرز نے اسے'' سماجی ذمہ داریوں میں مذاہب عالم کے کردار'' کی دو روزہ کانفرنس کا سلوگن اور لب لباب قرار دیا اور اسکی متفقہ طور پر منظور دی۔ دو روزہ عالمی کانفرنس میں ریسرچ پیپر پیش کرتے ہوئے بین الاقوامی سکالرز نے کہاکہ دنیا کا کوئی مذہب نفرت کی تعلیم نہیں دیتا، دنیا کے امن اور بھائی چارے کے فروغ کیلئے مذاہب عالم کے دانشوروں اور نمائندوں کے درمیان وسیع تر مکالمہ ناگزیر ہے، مہمانوں نے اہم موضوع پر کانفرنس منعقد کرنے پر منہاج یونیورسٹی لاہور کی انتظامیہ کو مبارکباد دی۔

کانفرنس کے اختتامی سیشن سے سری لنکا کولمبو یونیورسٹی کے پروفیسرڈاکٹر شانتی کمار، ڈاکٹر چارلس اینڈریو، ریورنٹ بوم سونیم، ڈاکٹر جوزف سن، ڈاکٹر ہرمن نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پنجاب پروفیسر ڈاکٹر نظام الدین، ڈاکٹر محمد شاہد سرویا، میاں عمران مسعود، بیرسٹر عامر رضا اراکین صوبائی اسمبلی خدیجہ عمر فاروقی، سعدیہ سہیل رانا، مسرت جمشید چیمہ نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

ڈاکٹر حسین محی الدین نے ڈیکلریشن پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست مدینہ انسانی حقوق کے احترام اور بین المذاہب بھائی چارہ کے مظاہرہ کی عملی تصویر تھی۔ مدینہ کی ریاست کا قیام مواخات کی بنیاد پر عمل میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبران خدا نے انسانیت کی فلاح اور انسانی حقوق کے تحفظ کی بات کی۔ پیغمبر اسلام نے 12 سال اہل مکہ کا ظلم سہا مگر امن محبت اور برداشت کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا، پیغمبرا سلام نے صبر اور برداشت سے اسلام کا بول بالا کیا۔ انہوں نے کہاکہ خدا کے نام لیواؤں نے انسانی حقوق کے تحفظ کو آخری سانس تک یقینی بنایا آج کی ترقی یافتہ دنیا میں انسانی حقوق اور انسانیت کا احترام سب سے زیادہ خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر دور میں روحانیت کے اساتذہ نے مشکلات و مصائب کا سامنا کیا، آج بھی ہم وہی مصائب اپنے گرد وپیش میں محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صوفیائے کرام نے برابری کی بات کی اور طبقاتی تفریق کو قبول نہیں کیا۔ ڈاکٹر حسین محی الدین نے شرکائے کانفرنس اور بین الاقوامی سکالرز کو کانفرنس میں شرکت اور دانش سے بھر پور ریسرچ پیپر پیش کرنے پر انہیں مبارکباد دی۔

پروفیسر ڈاکٹر شانتی کمار(کولمبو یونیورسٹی) نے اختتامی سیشن میں ریسرچ پیپر پیش کرتے ہوئے کہاکہ میں نے اسلام کے انسانیت سے محبت پر مبنی پیغام کو عظیم صوفی جلال الدین رومی کی تحریروں سے سمجھا، اسلام کی تعلیمات میں آفاقیت ہے، انسان جتنی بھی ترقی کر لے مگر انسانیت کی پناہ مذہب میں ہے۔ مذہب اخلاقیات اور ہلال حرام کی تمیز سکھاتا ہے، کسی بھی مذہب کا سچا پیروکار امن اور انسانیت کیلئے خطرہ نہیں بن سکتا۔ دنیا کو پیسے کی غربت سے نہیں روحانی غربت سے خطرہ ہے۔ ڈاکٹر شانتی کمار نے سوال و جواب کے سیشن میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ کوئی نیو ورلڈ آرڈر کسی فرد کو اسکے مذہبی عقائد اور مذہبی وابستگی سے جدا نہیں کر سکتا آخر میں سارے ورلڈ آرڈر مذہب کی پناہ میں آئینگے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top